Maktaba Wahhabi

314 - 360
{وَ الْبُدْنَ[1]جَعَلْنٰہَا لَکُمْ مِّنْ شَعَآئِرِ اللّٰہِ}[2] [اور ہم نے قربانی کے بڑے جانور تمہارے لیے اللہ تعالیٰ کی بڑی نشانیوں میں سے مقرر کیے ہیں۔] اللہ تعالیٰ نے اس میں نر کا ذکر کیا ہے اور نہ ہی مادہ کا، بلکہ مطلق ذکر فرمایا، جس میں دونوں شامل ہیں۔ علاوہ ازیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ابوجہل کے اونٹ کی قربانی کرنا ثابت ہے۔[3] ۹: اونٹ اور گائے کی قربانی میں شرکت: قربانی کے حوالے سے حج کی آسانیوں میں سے ایک یہ ہے، کہ اونٹ اور گائے میں سے ہر ایک کی قربانی میں سات افراد شریک ہوسکتے ہیں۔ اس بارے میں ذیل میں دو حدیثیں ملاحظہ فرمائیے: ا: امام مسلم نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’خَرَجْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم مُہِلِّیْنَ بِالْحَجِّ، فَأَمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم أَنْ نَشْتَرِکَ فِيْ الْإِبِلِ وَالْبَقَرِ، کُلُّ سَبْعَۃٍ مِنَّا فِيْ بُدْنَۃٍ۔‘‘[4] ’’ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ حج کے لیے لبیک پکارتے ہوئے نکلے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا، کہ اونٹ اور گائے میں ہم میں سے
Flag Counter