Maktaba Wahhabi

373 - 360
تنبیہات اس مقام پر معزز قارئین کی توجہ درج ذیل چار باتوں کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں: ۱: ثابت شدہ آسانیوں کے متعلق تردّد نہ کرنا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کا نازل کردہ دین کسی بھی قسم کی کمی بیشی کے بغیر امت تک پہنچادیا۔ اس دین میں شرعی احکام کے ساتھ ساتھ آسانیاں بھی ہیں۔ اس دین پر ایمان کا دعویٰ کرنے والے کے لیے ان آسانیوں میں تردّد کی کوئی گنجائش نہیں۔ حجۃ الوداع میں حج کے احرام کو عمرے کے احرام میں تبدیل کرنے کا واقعہ اس بات کو خوب واضح کرتا ہے۔ امام بخاری نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ حج کا تلبیہ پکارتے ہوئے چار (ذوالحجہ) کی صبح کو (مکہ) آئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اسے عمرے (میں بدلنے) کا حکم دیا۔ ان پر (یہ حکم) بڑا بھاری گزرا، تو انہوں نے عرض کیا: ’’یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! أَيُّ الْحِلِّ؟‘‘ ’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کون سا حلال ہونا؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’حِلٌّ کُلُّہُ۔‘‘[1]
Flag Counter