Maktaba Wahhabi

70 - 360
روایات پیش کی جارہی ہیں: ۱: امام بخاری نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا: وہ (یعنی زمانہ جاہلیت کے لوگ) حج کے مہینوں میں عمرہ کو روئے زمین کے بہت بڑے گناہوں میں سے تصور کرتے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ چار (ذوالحجہ) کی صبح کو حج کا احرام باندھے ہوئے (مکہ مکرمہ) آئے، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا، کہ وہ اس (احرامِ حج) کو عمرہ میں تبدیل کر لیں۔ یہ حکم ان پر گراں گزرا، تو انہوں نے عرض کیا: ’’ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ۔ صلي اللّٰه عليه وسلم ۔! أَیُّ الْحِلِّ؟‘‘ ’’یا رسول اللہ۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔! کون سا حلال ہونا؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ حِلٌّ کُلُّہُ۔‘‘ [1] ’’مکمل حلال ہونا۔‘‘(یعنی احرام کی وجہ سے سب ممنوعہ چیزیں تمہارے لیے حلال ہو جائیں گی۔) ب: امام بخاری نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے ، کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (حجۃ الوداع) میں نکلیں۔ حج کے علاوہ ہماری کوئی اور نیت نہ تھی۔ جب ہم (مکہ مکرمہ) پہنچے ، تو ہم نے (بیت اللہ) کا طواف کیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا: ’’قربانی ساتھ نہ لانے والا(عمرے کے بعد) حلال ہو جائے۔‘‘ [2] چنانچہ قربانی نہ لانے والے حلال ہو گئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج (مطہرات)
Flag Counter