Maktaba Wahhabi

66 - 360
’’فِيْ کُلِّ شَہْرٍ عُمْرَۃٌ۔‘‘ [1] ’’ہر مہینے میں عمرہ ہے۔‘‘ ان دلائل کے حوالے سے پانچ باتیں: ۱: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ماہ ذوالقعدہ میں دو مرتبہ عمرہ کیا۔ ب: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے ساتھ ماہ ذوالحجہ میں عمرہ کیا۔ ج: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کرنے سے پہلے تین دفعہ عمرہ کیا۔ ذو القعدہ ۷ ہجری والا عمرہ ، ذوالقعدہ ۸ ہجری جعرانہ والا عمرہ اور حجۃ الوداع میں کیا ہوا عمرہ، تینوں عمرے حج سے پہلے ادا کیے گئے۔ امام بخاری نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت کردہ حدیث پر حسبِ ذیل عنوان قلم بند کیا ہے: [بَابُ مَنِ اعْتَمَرَ قَبْلَ الْحَجِّ] [2] [حج سے پہلے عمرہ کرنے والے شخص کے متعلق باب] اس بارے میں امام بغوی کے تحریر کردہ عنوان کے الفاظ یوں ہیں: [بَابُ تَقْدِیْمِ الْعُمْرَۃِ عَلَی الْحَجِّ] [3] [عمرے کو حج سے پہلے کرنے کے متعلق باب] د: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ذوالحجہ[4] میں ، حج کیے بغیر عمرہ کر کے ، مکہ مکرمہ سے
Flag Counter