’’اگر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسے چومتے ہوئے نہ دیکھتا، تو میں بھی اسے نہ چومتا۔‘‘
شیخ البانی لکھتے ہیں:
’’ثُمَّ یَسْتَلِمُہُ بِیَدِہِ، وَیُقَبِّلُہُ بِفَمِہِ، وَیَسْجُدُ عَلَیْہِ أَیْضًا، فَقَدْ فَعَلَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، وَعُمَرُ وَابْنُ عَبَّاسٍ رضی اللّٰه عنہم ۔‘‘[1]
’’پھر وہ اسے (حجر اسود) اپنے ہاتھ سے چھوئے، منہ سے بوسہ دے اور اس پر سجدہ بھی کرے، بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، عمر اور ابن عباس رضی اللہ عنہم نے ایسے (ہی) کیا۔‘‘
شیخ البانی اپنی کتاب [إرواء الغلیل] میں متعدد روایات نقل کرنے اور ان کے متعلق گفتگو کرنے کے بعد لکھتے ہیں:
’’فَیَبْدُوْ مِنْ مَجْمُوْعِ مَا سَبَقَ أَنَّ السُّجُوْدَ عَلَی الْحَجَرِ الْأَسْوَدِ ثَابِتٌ مَرْفُوْعًا وَمَوْقُوْفًا۔‘‘[2]
|