Maktaba Wahhabi

169 - 360
ج: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں صفا و مروہ کے درمیان سعی بھی سوار ہوکر فرمائی، جیسا کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی مذکورہ بالا حدیث میں گزر چکا ہے۔ د: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا کو سوار ہوکر طواف کی اجازت دیتے ہوئے فرمایا: ’’طُوْفِيْ مِنْ وَرَائِ النَّاسِ۔‘‘[1] ’’لوگوں کے پیچھے ہوکر طواف کرو۔‘‘ اس سے یہ بات معلوم ہوتی ہے، کہ سوار ہوکر طواف و سعی کرنے والوں کو اس بات کا اہتمام کرنا ہوگا، کہ ان کی وجہ سے پیدل طواف و سعی کرنے والوں کو اذیت نہ ہو۔ امام ابن حبان نے اپنی کتاب میں درجِ ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [ذِکْرُ الْإِبَاحَۃِ لِلْمَرْئِ أَنْ یَطُوْفَ عَلٰی رَاحِلَتِہِ حَوْلَ الْبَیْتِ الْعَتِیْقِ إِذَا أَمِنَ تَأَذِّي النَّاسِ بِہٖ۔][2] [آدمی کے لیے بیت عتیق کے گرد سواری پر طواف کا جواز لوگوں کے اس سے اذیت نہ پہنچنے کے خدشہ کے وقت ہونے کا ذکر] گفتگو کا خلاصہ یہ ہے، کہ عذر کی بنا پر سوار ہوکر طواف کرنے کے جواز پر امت کا اجماع ہے، البتہ بلا عذر سوار ہوکر طواف و سعی کو جمہور علماء ناپسند کرتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں اور شاید یہی رائے درست ہو۔ واللہ تعالیٰ أعلم۔ علاوہ ازیں سوار ہوکر طواف و سعی کرنے والے اس بات کا خصوصی دھیان
Flag Counter