Maktaba Wahhabi

150 - 360
[محرم کے لیے پیش کردہ شکار کے کھانے کے جواز کا ذکر ، جب کہ وہ اس کے حکم یا اشارے سے نہ ہو۔] ۲: [ذِکْرُ الْإِبَاحَۃِ لِلْمُحْرِمِ أَکْلُ لَحْمِ الصَّیْدِ إِذَا لَمْ یَکُنْ أَعَانَ عَلَیْہِ بِشَیْئٍ] [1] [محرم کے لیے شکار کا گوشت کھانے کے جواز کا ذکر، جب کہ اس نے کسی بھی چیز کے ساتھ شکار میں تعاون نہ کیا ہو۔] ج: صحیح مسلم میں حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت کردہ حدیث میں ہے ، کہ حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں حالت احرام میں شکار کا گوشت کھایا۔[2] اس حدیث میں ان کے شکاری کے ساتھ تعاون کرنے یا شکاری کے ان کو پیش کرنے کی نیت سے شکار کرنے کے حوالے سے کسی بات کا ذکر نہیں۔ بعض حضرات نے اسی سے استدلال کرتے ہوئے حلال شخص کے کیے ہوئے شکار کو محرم کے لیے ہر حالت میں حلال قرار دیا ہے، لیکن یہ استدلال درست نہیں ، کیونکہ دیگر احادیث میں ان باتوں کا واضح طور پر ذکر موجود ہے اور انہیں نظر انداز کرنا صحیح نہیں۔ اسی لیے امام ابن خزیمہ نے اس حدیث پر درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [محرم کے لیے شکار کا گوشت کھانے کے جواز کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کردہ حدیث کے مجمل اور غیر مفسر ہونے کے بارے میں باب] خبر مجمل اور مفسر میں فرق نہ کرنے والے بعض لوگ اس حدیث کی بنا پر گمان
Flag Counter