Maktaba Wahhabi

15 - 103
محمدصلی اللہ علیہ وسلم تم میں سے کسی آدمی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ اللہ کے رسول اور نبیوں کی مہر (ختم کرنے والے) ہیں اور اللہ تعالی ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے ‘‘۔(اگرچہ اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نرینہ اولاد دی تھی۔مگر وہ بیٹے بچپن ہی میں فوت ہوگئے تھے۔) 3۔اللہ تعالی کا ارشاد ہے: وما ارسلناک الا رحمۃ للعالمین ۔ ’’اور ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے‘‘۔ 4۔و انا اکثر الانبیاء تبعا یوم القیامۃ۔وانا اول من یقرع باب الجنۃ۔ (رواہ مسلم ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:قیامت کے دن سب نبیوں سے زیادہ میرے پیروکار ہونگے اور میں سب سے پہلے جنت کا دروازہ کھٹکھٹاؤنگا۔ انا اول شفیع فی الجنۃ لم یصدق نبی من الانبیاء ما صدقت و ان نبیا من الانبیاء ما صدقہ من امتہ الا رجل واحد ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جنت کے بارے میں میری سب سے پہلے سفارش قبول کی جائیگی ۔جتنی میری تصدیق کی گئی ہے اتنی تصدیق اور کسی نبی کی نہیں کی گئی اور کوئی بھی ایسا نبی نہیں ہوگا جس کی امت(قوم) میں سے فقط ایک آدمی نے ہی اس کی تصدیق کی ہوگی۔ و قال صلی اللّٰہ علیہ وسلم سالت ربی ثلاثا ، فأعطانی ظنتین ، و منعنی واحدۃ سالت ربی ان لا یہلک امتی بالسنۃ فاعطانیہا واسالتہ ان لا یہلک امتی بالغرق فاعطانیہا وسالتہ ان لا یجعل باسہم بینہم فمنعنیہا۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے اپنے رب سے تین سوال کئے تو دو چیزیں مجھے عطا کر دی گئیں اور ایک چیز مجھ سے روک لی گئی۔ میں نے سوال کیا اے میرے رب میری امت قحط سالی سے ہلاک نہ ہو تو اللہ نے اسے قبول کر لیا میں نے دوسرا سوال کیا کہ میری امت غرق ہوکر برباد نہ ہو یہ سوال بھی قبول کر لیاگیامیں نے تیسرا سوال کیا کہ ان کی آپس میں لڑائی نہ ہو تو تیسرا سوال قبول نہیں کیاگیا۔(رواہ مسلم ) ایک روایت میں ہے میں نے اللہ سے سوال کیا کہ کسی غیر مسلم دشمن کو ان پر مسلط نہ کیا جائے تو یہ سوال بھی قبول کر لیا گیا (رواہ الترمذی والنسائی ) اور البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کی سند کو صحیح
Flag Counter