Maktaba Wahhabi

29 - 103
ہوتی تھی اور اسباب کو اختیار کرتے ہوئے گھروں سے نکلتے تھے کہ شاید وہ کچھ کھانا پالیں۔ 2۔اس میں کوئی حرج نہیں کہ آدمی اپنے کسی ساتھی کے گھر کھانے کے لئے چلا جائے جب وہ جانتا ہو کہ اس کے دوست کے اس سے خوشی ہوگی۔ 3۔جب آدمی اکیلا نہ ہوتو پردے کی اوٹ میں عورت سے کچھ پوچھنا جائز ہے۔ 4۔نعمت کی فراوانی اس کے خالق کے شکر اور نعمتوں میں مصروف مست ہو کر نعمتیں عطا کرنے والے سے غافل ہوجانے پر تنبیہ کرنا اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿لَئِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ ﴾ ۔(سورۃ ابراہیم آیۃ:7) اگر تم شکر ادا کروگے تو میں تمہیں مزید نعمتیں عطا کروں گا‘‘۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی 1۔اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا ہے: ﴿وَوَجَدَکَ عَائِلاً فَاَغْنٰی﴾ (سورۂ الضحیٰ آیت:8) ’’اور تجھے تنگدست پایا تو تجھے غنی کر دیا‘‘۔ یعنی تو محتاج عیال دار تھا تو تجھے اپنے علاوہ ہر غیر سے بے نیاز کر دیا۔ (تفسیر ابن کثیر)۔ 2۔اُمّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم آپ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پرایک پورا مہینہ گذر جاتا تھا۔ (کھانا پکانے کے لئے) ہم آگ نہیں جلاتے تھے۔ ہماری خوراک صرف دو سیاہ چیزیں کھجوریں اور پانی۔ البتہ ہمارے ارد گرد کچھ انصاریوں کے گھر تھے۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے اونٹینیوں اور بکریوں کا دودھ بھیجتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیتے تھے اور کچھ دودھ ہمیں بھی پلا دیتے تھے۔ 3۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ’’میں نہیں جانتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی باریک چپاتی دیکھی ہو یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ سے جا ملے۔ نہ آپ نے کبھی بُھنی ہوئی ثالم بکری دیکھی تھی‘‘۔ (رواہ البخاری)۔ 4۔سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا بھوک سے لوٹ پوٹ ہو رہے تھے۔ پیٹ بھرنے کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ردی کھجور بھی نہیں پاتے تھے۔ 5۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ایک جو کی روٹی اور پگھلی ہوئی بودار چربی لے کر گئے تاکہ اس کو سالن بنا کر جو کی روٹی اس کے ساتھ کھائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودی کے ہاں اپنی زرہ گروی رکھ کر اپنے اہل خانہ کے لئے کچھ جو
Flag Counter