Maktaba Wahhabi

46 - 103
19۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: آٹھ سال کی عمر میں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی۔ اگر کوئی چیز مجھ سے ضائع ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی مجھے ملامت نہیں کی۔ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل خانہ میں سے کسی نے مجھے ملامت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: ’’چھوڑو اسے۔ اگر اللہ نے کسی چیز کا فیصلہ کر دیا ہو اور وہ اسی طرح ہو گئی‘‘۔ (تو ملامت کیوں کی جائے۔ مترجم)۔ انکساری کے بارے میں احادیث 1۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’اللہ تعالیٰ نے میری طرف وحی کی ہے کہ 1۔ تواضع اختیار کرو۔ 2۔ کوئی شخص کسی پر فخر نہ کرے۔ 3۔ کوئی شخص کسی پر زیادتی نہ کرے‘‘۔ (رواہ مسلم)۔ 2۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’صدقہ مال میں کوئی کمی نہیں کرتا۔ جو شخص بھی زیادہ درگزر کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی عزت میں اضافہ کرتا ہے۔ اور جو شخص اللہ تعالیٰ کی خاطر تواضع اختیار کرتا ہے، اللہ تعالیٰ (لوگوں میں) اس کا درجہ بلند کرتا ہے‘‘۔ (رواہ مسلم) (تواضع تکبر کے خلاف عادت کا نام ہے)۔ 3۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’اگر مجھے جانور کے کھر یا دستی کی طرف دعوت دی جائے تو میں اسے قبول کروں گا۔ اور اگر مجھے کوئی کھر یا دستی بطور ہدیہ دی جائے تو میں اسے ضرور قبول کروں گا۔ (رواہ البخاری)۔ 4۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی عضبآء دوڑنے میں کبھی شکست نہیں کھاتی تھی۔ یا کبھی سیر میں پیچھے نہیں رہتی تھی۔ ایک دیہاتی اپنے ایک جوان اونٹ پر آیا۔ (دوڑ میں مقابلہ ہوا) تو وہ اونٹ عضبآء سے آگے نکل گیا۔ مسلمانوں کو یہ بہت ناگوار ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو ناگواری کو پہچان کر فرمایا: ’’یہ اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ جو چیز دنیا میں فخر سے سربلند کرے اسے وہ پست کر دے‘‘۔ (رواہ البخاری)۔ (دنیا میں ہر عالم سے بڑھ کر عالم اور ہر قوی سے بڑھ کر طاقتور موجود ہے۔ مترجم)۔ 5۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’اللہ تعالیٰ کے ہر نبی نے بکریاں چرائی ہیں۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جی ہاں۔ اہل مکہ کی بکریاں میں نے چند قریطوں کے عوض چرائی ہیں‘‘۔ (رواہ البخاری)۔ (ایک قریط دینار کا چوبیسواں حصہ ہوتا ہے)۔
Flag Counter