Maktaba Wahhabi

55 - 103
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مصائب پر صبر کرنا 1۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُکَ اِلَّا بِاللّٰه وَلَا تَحْزَنْ عَلَیْہِمْ وَا تَکُ فِیْ ضَیْقٍ مِّمَّا یَمْکُرُوْنَ ، اِنَّ اللّٰه مَعَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا وَّالَّذِیْنَ ھُمْ مُّحْسِنُوْنَ ﴾ (النحل:128-127)۔ ’’اور صبر کیجئے اللہ کی توفیق سے ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا صبر ہو سکتا ہے۔ اور (ان کی گمراہی اور مخالفت پر) غم نہ کھا ان کے مکر و فریب سے کوئی تنگی محسوس نہ کر۔ بیشک اللہ تعالیٰ ان لوگوں کے ساتھ ہے جو پرہیزگار ہیں اور ان لوگوں کے ساتھ ہے جو نیکی کرتے ہیں‘‘۔ 2۔اُمّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے: کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر یومِ اُحد سے بھی زیادہ سخت دن کبھی آیا؟ الرسول:میں نے تیری قوم سے بہت تکلیفیں اٹھائی ہیں۔ سب سے زیادہ سخت تکلیف میں نے عقبہ کے دن اٹھائی ہے۔ جب میں نے اپنے نفس کو ابن عبد یا لیل بن عبد کلال پر پیش کیا تھا اس نے میری دعوت کو قبول نہ کیا۔ میں غمزدہ ہو کر اپنے رُخ پر چل پڑا۔ مجھے قرن الشالب پر پہنچ کر ہی کچھ افاقہ ہوا۔ (قرن الشالب مکے اور طائف کے درمیان ایک پہاڑ کا نام ہے) میں نے دیکھا کہ ایک بدلی نے مجھ پر سایہ کیا ہوا ہے۔ میں نے دیکھا تو اس میں جبرئیل امین تھے۔ جبریل پکار رہے تھے: ’’اللہ تعالیٰ نے آپ کی قوم کی بات کو سن لیا ہے، اور انہوں نے جو آپ کو جواب دیا ہے۔ اللہ نے آپ کی طرف پہاڑوں کا فرشتہ بھیجا ہے۔ ان (ظالموں) کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو چاہیں حکم دیں۔ پہاڑوں کا فرشتہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کر کے عرض کرتا ہے: ’’اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! بیشک اللہ نے اپ کی قوم کی بات سن لی ہے۔ میں پہاڑوں کا فرشتہ ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رب نے مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بھیجا ہے تاکہ آپ مجھے حکم دیں، اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم چاہیں تو میں مکے کے دو پہاڑ (اخشبین) ان پر گرا دوں‘‘۔ الرسول: بلکہ میں امید رکھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کی پشتوں سے ایسے لوگ پیدا کرے گا جو اللہ واحد کی عبادت کریں گے اور اس کیساتھ کسی کو شریک نہیں کریں گے (متفق علیہ) 3۔سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ مالِ غنیمت تقسیم کیا، تو ایک آدمی کہنے لگا: اس تقسیم سے اللہ تعالیٰ کی رضامندی کا ارادہ نہیں کیا گیا!!۔ ابن مسعود رضی اللہ عنہ اس آدمی کی بات کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کرتے
Flag Counter