Maktaba Wahhabi

80 - 103
یا جسم کا کچھ حصہ ننگا کرتی ہے اور اپنی چال میں ادھر ادھر مائل ہوتی ہے، مٹکتی ہے، اس کا سر بالوں کے جوڑے کی وجہ سے بلند ہوتا ہے، جیسے اونٹ کی کوہان ہوتی ہے، وہ جنت میں داخل نہ ہو گی۔ یہاں تک کہ وہ اپنے جرم کی سزا پائیں گی)۔ 2۔جب عورت کے قدم کا ننگا ہونا بھی جائز نہیں ہے تو اس کا چہرہ اس سے بھی زیادہ حق رکھتا ہے (کہ اسے ننگا نہ کیا جائے)۔ اس لئے کہ چہرے ہی سے وہ پہچانی جائے گی۔ اور اسی میں زیادہ فتنہ ہوتا ہے۔ عورت کی بے پردگی کفار اور اجنبیوں کی تقلید اور ان کے ساتھ مشابہت ہے ۔ حدیث میں وارد ہے ’’جو کوئی کسی قوم سے مشابہت کرتا ہے وہ انہی میں شمار ہوتا ہے‘‘۔ (رواہ ابوداؤد)۔ کاش کہ ہم نفع بخش ایجادات میں ان کی تقلید کرتے جیسے غوطہ خور کشتیاں (آبدوزیں Submarines) اور پانی کے اندر سے پانی کے اندر نشانہ بنانے والے گولے (Tarpedos) اسی طرح پانی سے پانی کے اندر سے چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں گرائے جانے والے گولے (Anti Blastic Misiles) وغیرہ جو ہمیں فائدہ پہنچاتیں۔ قَلَّدوا الغربيِّ لکن بالفجور وعن اللُّبِّ استعاضوا بالقشور (ان مسلمانوں نے) یورپ کے فسق و فجور اور بے حیائی کی تقلید کی ہے، مغز کی بجائے انہوں نے چھلکے حاصل کئے ہیں۔ 3۔(اس بارے میں) ذمہ دار اور جوابدہ باپ، خاوند اور بھائی ہیں۔ ہر نگران عورتوں کا ذمہ دار ہے۔ ارشادِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’تمہارا ہر شخص نگران ہے اور ہر نگران سے ان کی رعیت (زیر دستوں) کے بارے میں باز پرس ہو گی‘‘۔ (متفق علیہ)۔ سونے اور انگوٹھی کا پہننا 1۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی جس میں ’’محمد رسول اللہ‘‘ کے الفاظ نقش تھے‘‘۔ (متفق علیہ)۔ 2۔سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی سے منع کیا ہے (متفق علیہ) ۔(یہ ممانعت مردوں کے لئے ہے)۔ 3۔سیدنا عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی شخص کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی تو اسے اتار کر پھینک دیا اور فرمایا: کیا تمہارا
Flag Counter