Maktaba Wahhabi

92 - 103
سے اچھی طرح واقف ہوتی ہے۔ سیاہ بال کرنے سے اس کے تاثرات میں کچھ فرق نہیں پڑتا۔ البتہ مخلوط مجالس میں غیروں کی بیویاں دھوکہ کھا سکتی ہیں۔ اور یہ کیفیت بھی فریب ہی شمار ہو گی۔ ہاں کفار کے خلاف میدان جنگ میں اگر ضرورت لاحق ہو تو ایسا کیا جا سکتا ہے اس لئے کہ ’’الحرب خدعۃ‘‘ جنگ میں دشمن کو دھوکہ دینا نہ صرف جائز ہے بلکہ ضروری ہے (مترجم)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہمارا فریضہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کچھ حقوق اور واجبات ہیں جب کوئی مسلمان انہیں ادا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے نفع دیتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کی اسے سعادت بخشتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوضِ کوثر پر آنے کی اسے عزت دیتا ہے۔ اسے کوثر کا مشروب پلاتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حقوق: 1۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اپنی جان، مال، اہل عیال اور اولاد سے زیادہ ہو۔ 2۔ہر معاملے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ہو۔ جیسے اللہ واحد کو پکارنا، اسی سے مدد طلب کرنا، سچائی، دیانت دار، حسنِ اخلاق، اس کے علاوہ جو احکام بھی قرآنِ کریم اور صحیح احادیث میں مذکور ہیں، ان سب امور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کامل اطاعت کرنا لازم ہے۔ 3۔شرک سے بچاؤ جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ڈرایا ہے اور وہ ہے غیر اللہ کی عبادت کرنا۔ جسے انبیاء و اولیآء کو مدد طلب کرنے کے لئے پکارنا، اس بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’جو اس حال میں مر گیا کہ وہ اللہ کے سوا کسی اور شریک کو پکارتا ہو وہ آگ میں داخل ہو گا‘‘۔ (رواہ البخاری)۔ 4۔جس چیز کی قرآن کریم اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے اس پر ایمان لائیں۔ جیسے اس کی صفت میں اللہ تعالیٰ کا عرش پر بلند ہونا ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد اس کو ثابت کرتا ہے: ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلَی﴾ (سورۃ الاعلی:1) ’’اپنے بلند و برتر رب کے نام کی پاکی بیان کرو‘‘۔ ٭آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’بیشک اللہ تعالیٰ نے ایک تحریر لکھی ہے جو اس کے پاس عرش کے اوپر ے‘‘۔ (متفق علیہ)۔ ٭اور بیشک اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے ساتھ ہے۔ انہیں سنتا ہے، انہیں دیکھتا ہے، ان کے حالات جانتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿قَالَ لَا تَخَافَآ اِنَّنِیْ مَعَکُمَآ
Flag Counter