Maktaba Wahhabi

35 - 103
ہیں اور وہ سب بھی مرنے والے ہیں‘‘۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿وَمَا مُحَمَّدٌ اِلَّا رَسُوْل قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِہِ الرُّسُلْ اَفَاِنْ مَاتَ اَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلٰی اَعْقَابِکُمْ وَمَنْ یَّنْقَلِبُ عَلٰی اَعْقَابِہٖ فَلَنْ یَضُّرُ اللّٰه شَیْئًا وَ سَیْجْزِی االلّٰه الشَّاکِرِیْن﴾ (آل عمران:144) ’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔ آپ سے پہلے کئی رسول گذر چکے ہیں۔ کیا بھلا اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو گئے یا شہید کر دیئے گئے تو تم اپنی ایڑیوں پر پھر جاؤ گے؟ جو شخص اپنی ایڑیوں پر پھر جائے گا (دینِ حق کو چھوڑ دے گا) تو وہ اللہ تعالیٰ کو کچھ نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔ اور اللہ تعالیٰ شکر گزاروں کو جلد جزا دے گا‘‘۔ (جب سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ نے خطاب کیا اور آیات پڑھیں) تو لوگ زور سے رونے لگے۔ (رواہ البخاری)۔ 9۔اُمّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حالت ِ صحت میں فرماتے تھے: ’’ہر نبی اپنی موت سے پہلے جنت میں اپنا ٹھکانہ دیکھ لیتا ہے۔ پھر اسے دنیا اور آخر کے بارے میں اختیار دیا جاتا ہے (کہ آپ دنیا میں دائمی زندگی کو پسند کرتے ہیں یا آخرت کی زندگی)۔ اُمّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر میری ران پر تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر غشی طاری ہو گئی۔ افاقہ ہوا تو اپنی نظر چھت کی طرف اٹھائی پھر کہا: ’’اَللّٰھُمَّ الرَّفِیْقَ اللاعلیٰ‘‘ ’’میں رفیق اعلی اللہ تعالیٰ کی رفاقت چاہتا ہوں‘‘۔ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں رہنا پسند نہیں کریں گے‘‘۔ وہ کہتی ہیں: میں نے سمجھ لیا کہ صحتمندی کی حالت میں جو حدیث بیان کرتے تھے، یہ حالت اس کی تعبیر ہے۔ (متفق علیہ)۔ 10۔اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے دین کی تکمیل کی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیغامِ رسالت پہنچا دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے 11ھ؁ میں سوموار کے دن وفات پائی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ عالیہ بنیتَ لہم مِن الأخلاق رکناً فخانوا الرکن فانہدم اضطِراباً آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے امتیوں کے لئے اخلاق عالیہ سے ایک مضبوط قلعہ تعمیر کیا تھا۔ مگر انہوں نے اپنی بد اعمالی سے اسے نقصان پہنچایا۔ خیانت کی تو وہ لرزتا ہوا دھڑام سے گر گیا۔ وکان جنأبہم فیھا مھیباً
Flag Counter