Maktaba Wahhabi

547 - 548
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس فرشتے آئے، بعض نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم سورہے ہیں اور بعض نے کہا: آنکھ سوئی ہوئی ہے اور دل زندہ ہے۔پھر انھوں نے کہا: اپنے اس ساتھی کی ایک مثال ہے وہ مثال بیان کرو۔بعض نے کہا: آپ سورہے ہیں اور بعض نے کہا: آنکھ سوئی ہوئی ہے اور دل زندہ ہے پھر انھوں نے کہا: اس کی مثال اس شخص کی طرح ہے جس نے ایک گھر بنایا اور اس میں دسترخوان بچھایا اور ایک بلانے والا بھیجا جس نے بلانے والے کی بات مان لی اور گھرمیں داخل ہوا تو اس دسترخوان سے کھانا کھا لیا اور جس نے داعی کی بات نہ مانی گھر میں داخل نہ ہوا اور کھانا نہ کھایا۔انھوں نے کہا: اس کی تفسیر اسے سمجھادو تاکہ سمجھ جائے۔بعض نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم سورہے ہیں اور بعض نے کہا: آنکھ سوئی ہوئی ہے اور دل بیدار ہے۔پھر انہوں نے کہا: گھر سے مراد جنت ہے اور داعی محمد( صلی اللہ علیہ وسلم)ہیں پس جس نے محمد(صلی الله عليہ وسلم)کی اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے محمد(صلی الله عليہ وسلم)کی نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے درمیان فرق کرنے والے ہیں۔ (۱۲۲۸)عَنْ أَبِيْ مُوْسٰی رضی اللّٰہ عنہ عَنِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( إِنَّمَا مَثَلِيْ وَمَثَلُ مَا بَعَثَنِي اللّٰہُ بِہٖ: کَمَثَلِ رَجُلٍ أَتٰی قَوْمًا، فَقَالَ:یَاقَوْمِ! إِنِّيْ رَأَیْتُ الْجَیْشَ بِعَیْنَيَّ، وَإِنِّيْ أَنَا النَّذِیْرُ الْعُرْیَانُ فَالنَّجَا، فَأَطَاعَہٗ طَائِفَۃٌ مِنْ قَوْمِہٖ فَأَدْلَجُوْا فَانْطَلَقُوْا عَلٰی مَھَلِھِمْ فَنَجَوْا وَکَذَّبَتْ طَائِفَۃٌ مِّنْھُمْ، فَأَصْبَحُوْا مَکَانَھُمْ، فَصَبَّحَھُمُ الْجَیْشُ فَأَھْلَکَھُمْ وَاجْتَاحَھُمْ۔فَذٰلِکَ مَثَلُ مَنْ أَطَاعَنِيْ فَاتَّبَعَ مَا جِئْتُ بِہٖ، وَمَثَلُ مَنْ عَصَانِيْ فَکَذَّبَ مَا جِئْتُ بِہٖ مِنَ الْحَقِّ))۔صحیح[1] سیدنا ابوموسیٰ(اشعری)رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری اور جس کے ساتھ اللہ نے مجھے بھیجا ہے مثال ایسی ہے جیسے کوئی آدمی کسی قوم کے پاس آئے تو کہے: اے میری قوم! میں نے اپنی آنکھوں سے لشکر دیکھا ہے اور میں کھلا ڈرانے والا ہوں ،بچ جاؤ۔اس کی قوم میں سے ایک گروہ نے اس کی بات مان لی اور راتوں رات جا کر محفوظ مقام پر پہنچ کر بچ گئے اور ایک گروہ نے اسے جھوٹا سمجھا تو اپنے گھروں میں صبح تک رہے اور صبح لشکر نے آکر انھیں تہس نہس اور ہلاک کردیا۔یہ مثال اس کی ہے جس نے میری اور جو دین میں لایا ہوں اس کی اطاعت کی اور وہ شخص جس نے میری اور جو سچا دین میں لایا ہوں اس کی نافرمانی کی۔
Flag Counter