Maktaba Wahhabi

504 - 548
إِلَی الْمَدِیْنَۃِ، فَرَکِبَ بُرَیْدَۃُ فِيْ سَبْعِیْنَ رَاکِبًا مِنْ أَھْلِ بَیْتِہٖ فِيْ بَنِيْ سَہْمٍ، فَتَلَقّٰی نَبِيَّ اللّٰہِ ا، فَقَالَ:((مَنْ أَنْتَ؟))قَالَ:أَنَا بُرَیْدَۃُ، فَالْتَفَتَ إِلٰی أَبِيْ بَکْرٍ، فَقَالَ:(( یَاأَبَابَکْرٍ بَرَدَ أَمْرُنَا وَصَلَحَ))ثُمَّ قَالَ:(( وَمِمَّنْ؟))قَالَ:مِنْ أَسْلَمَ، قَالَ لِأَبِيْ بَکْرٍ:(( سَلِمْنَا))ثُمَّ قَالَ:(( مِمَّنْ؟))قَالَ:مِنْ بَنِيْ سَہْمٍ، قَالَ:(( خَرَجَ سَہْمُکَ))فَقَالَ بُرَیْدَۃُ لِلنَّبِيِّ ا:فَمَنْ أَنْتَ؟ قَالَ:(( أَنَا مُحَمَّدٌ عَبْدُاللّٰہِ وَرَسُوْلُہٗ))فَقَالَ بُرَیْدَۃُ:أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَشْہَدُ أَنَّکَ عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ، فَأَسْلَمَ بُرَیْدَۃُ، وَأَسْلَمَ الَّذِیْنَ مَعَہٗ جَمِیْعًا، فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالَ بُرَیْدَۃُ لِلنَّبِيِّ ا:لَا تَدْخُلْ ـ یَعْنِی الْمَدِیْنَۃَ ـ إِلَّا وَمَعَکَ لِوَائٌ، فَحَلَّ عِمَامَتَہٗ ثُمَّ شَدَّھَا فِيْ رُمْحِہٖ، ثُمَّ مَشٰی بَیْنَ یَدَیْہِ، فَقَالَ یَا نَبِيَّ اللّٰہِ!تَنْزِلُ عَلَيَّ، فَقَالَ:(( إِنَّ نَاقَتِيْ ھٰذِہٖ مَأْمُوْرَۃٌ))فَسَارَتْ حَتّٰی وَقَفَتْ عَلٰی بَابِ أَبِيْ أَیُّوْبَ، فَقَالَ بُرَیْدَۃُ:الْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِيْ أَسْلَمَتْ بَنُوْسَہْمٍ طَائِعِیْنَ غَیْرَ مُکْرَھِیْنَ))۔ سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بدشگونی نہیں کرتے تھے، لیکن اچھی فال نکالتے تھے۔قریشیوں نے اس آدمی کے لیے سو اونٹ انعام مقرر کیا تھا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پکڑ کر ان کے پاس لے آئے۔جس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینے کی طرف ہجرت کی تھی تو بریدہ رضی اللہ عنہ اپنے گھر(خاندان)کے ستر سواروں کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تھے۔آپ نے پوچھا: تو کون ہے؟ انھوں نے کہا: بریدہ(اس کا مفہوم ٹھنڈک ہے)تو آپ نے ابوبکر کی طرف رخ کرکے فرمایا: اے ابوبکررضی اللہ عنہ! ہمارا معاملہ ٹھنڈا اور صحیح ہوگیا۔پھر آپ نے پوچھا: تیرا قبیلہ کون سا ہے؟ اس نے کہا: اسلم(زیادہ محفوظ)آپ نے فرمایا: ہم محفوظ ہوگئے۔پھر آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: اس قبیلے میں کون سی شاخ سے ہو۔انہوں نے کہا: بنو سہم(حصے والوں)سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تونے حصہ پالیا۔ پھر بریدہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: آپ کون ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ محمد، اللہ کا بندہ اور رسول،، تو بریدہ نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی الٰہ(معبود)نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ اس کے بندے اور رسول ہیں۔ سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ مسلمان ہوگئے اور ان کے تمام ساتھی مسلمان ہوگئے۔بریدہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ آپ جھنڈے کے بغیر مدینے میں داخل نہ ہوں۔انہوں نے اپنا عمامہ(پگڑی)کھول کر نیزے پر باندھ لیا۔پھر آ پ کے سامنے چلنا شروع کردیا پھر انہوں نے کہا: یارسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!آپ میرے پاس ٹھہریں تو آپ نے فرمایا: میری اونٹنی جہاں خود ٹھہرے گی وہیں ٹھہروں گا۔اونٹنی چلتی رہی حتیٰ کہ ابوایوب کے گھر رک گئی تو بریدہ نے کہا: سب تعریف اللہ کے لیے ہے کہ بنوسہم نے اپنی مرضی سے خوشی
Flag Counter