Maktaba Wahhabi

499 - 548
سیدنا علی بن ربیعہ(تابعی رحمہ اللہ)کہتے ہیں کہ انہوں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو سوار ہوتے ہوئے دیکھا۔جب آپ نے رکاب میں قدم رکھا(تو)فرمایا: بسم اللہ، پھر جب سیدھے بیٹھ گئے(تو)کہا: الحمد للہ، پھر فرمایا: ﴿سُبْحَانَ الَّذِیْ سَخَّرَلَنَا ھٰذَا وَمَا کُنَّا لَہٗ مُقْرِنِیْنَoلا وَإِنَّا إِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ ﴾ ’’پاک ہے وہ ذات جس نے اسے ہمارے لیے مسخر(فرمانبردار)بنایا۔ہم اسے تابع فرمان نہیں بناسکتے تھے اور ہم اپنے رب(ہی)کی طرف لوٹنے والے ہیں۔‘‘ [الزخرف:۱۳۔۱۴] پھر فرمایا: (( لَا إِلٰہَ إِلاَّ أَنْتَ ظَلَمْتُ نَفْسِيْ فَاغْفِرْلِيْ، إِنَّہٗ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلاَّ أَنْتَ)) ’’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔میں نے اپنے آپ پر ظلم کیا ہے پس تو مجھے بخش دے۔تیرے سوا کوئی بھی گناہ بخشنے والا نہیں ہے۔ پھر سیدنا علی رضی اللہ عنہ ہنس پڑے۔کہا گیا: امیر المومنین! آپ کیوں ہنسے ہیں؟ فرمایا:میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے جس طرح میں نے(اب)کیا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح دعائیں پڑھی تھیں پھر ہنسے تھے۔تو میں نے آپ سے پوچھا: اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم!آپ کیوں ہنسے ہیں؟ آپ نے فرمایا:(رب کو)بندے پر تعجب ہے جب وہ کہتا ہے: ’’ لَا إِلٰـہَ إِلاَّ أَنْتَ ظَلَمْتُ نَفْسِيْ فَاغْفِرْلِيْ، إِنَّہٗ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلاَّ أَنْتَ‘‘(رب کہتا ہے)یہ بندہ جانتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی بھی گناہ بخشنے والا نہیں ہے۔ (۱۱۲۲)عَنِ ابْنِ عُمَرَ:عَلَّمَھُمْ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ إِذَا اسْتَوٰی عَلٰی بَعِیْرِہٖ خَارِجًا إِلَی السَّفَرِ، کَبَّرَ ثَلاَثًا، ثُمَّ قَالَ :(( رضی اللّٰه عنہ سُبْحَانَ الَّذِيْ سَخَّرَلَنَا ھٰذَا وَمَا کُنَّا لَہٗ مُقْرِنِیْنَ وَإِنَّا إِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ ﴾ اَللّٰھُمَّ إِنَّا نَسْأَلُکَ مِنْ سَفَرِنَا ھٰذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوٰی، وَمِنَ الْعَمَلِ مَا تَرْضٰی۔اَللّٰھُمَّ ھَوِّنْ عَلَیْنَا سَفَرَنَا ھٰذَا، وَاَطْوِلَنَا بُعْدَہٗ، اَللّٰھُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَّفَرِ، وَالْخَلِیْفَۃُ فِی الْأَھْلِ، اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ، وَکَآبَۃِ الْمَنْظَرِ، وَسُوْئِ الْمُنْقَلَبِ فِی الْمَالِ۔وَإِذَا رَجَعَ قَالَھُنَّ، وَزَادَ فِیْھِنَّ:(( آئِبُوْنَ تَائِبُوْنَ عَابِدُوْنَ، لِرَبِّنَا حَامِدُوْنَ))۔[1] سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں سکھایا ہے کہ آدمی جب سفر پر جانے کے لیے اونٹ پر سوار ہو جائے تو تین دفعہ اللہ اکبر کہے پھر پڑھے:
Flag Counter