Maktaba Wahhabi

488 - 548
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیری کے پتوں سے سر دھوتے اور خوشبو دار سرخ تیل لگاتے تھے۔ (۱۰۷۷)عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ:رَأَیْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ادَّھَنَ بِزَیْتٍ غَیْرَ مُقَتَّتٍ أَيْ غَیْرَ مُطَیَّبٍ۔[1] سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو غیر خوشبو دار تیل لگاتے(بھی)دیکھا ہے۔ (۱۰۷۸)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:انْطَلَقَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِلَی الْمَدِیْنَۃِ، بَعْدَ مَا تَرَجَّلَ وَادَّھَنَ۔[2] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تیل اور کنگھی کرنے کے بعد مدینے تشریف لے گئے۔ (۱۰۷۹)عَنْ أُمِّ ھَانِیٍٔ بِنْتِ أَبِيْطَالِبٍ رضى اللّٰه عنہ قَالَتْ:قَدِمَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَلَیْنَا مَکَّۃَ قَدِمَ وَلَہٗ أَرْبَعُ غَدَائِرَ۔[3] سیدہ ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس مکہ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر بالوں کی چار چوٹیاں تھیں۔ (۱۰۸۰)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُحِبُّ مُوَافَقَۃَ أَھْلِ الْکِتَابِ فِیْمَا لَمْ یُؤْمَرْ فِیْہِ، وَکَانَ أَھْلُ الْکِتَابِ یَسْدِلُوْنَ اَشْعَارَھُمْ، وَکَانَ الْمُشْرِکُوْنَ یَفْرُقُوْنَ رُؤُوْسَہُمْ، فَسَدَلَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نَاصِیَتَہٗ ثُمَّ فَرَقَ بَعْدُ۔[4] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ جس بات میں(اللہ کی طرف سے)حکم نہ ہوتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس میں اہل کتاب کی موافقت پسند کرتے تھے۔اہل کتاب بال لٹکاتے اور مشرکین چیر(مانگ)نکالتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی پیشانی کے بال لٹکائے پھر بعد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم مانگ نکالنے لگے۔ (۱۰۸۱)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:إِذَا فَرَقْتُ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صَدَعْتُ فَرْقَہٗ عَنْ یَافُوْخِہٖ، وَأَرْسَلْتُ [5]
Flag Counter