Maktaba Wahhabi

463 - 548
(۹۹۸)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:أَتَیْتُ النَّبِيَّ ا بِدَلْوٍ مِنْ مَائِ زَمْزَمَ، فَشَرِبَ وَھُوَ قَائِمٌ۔صحیح[1] سیدناابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں زمزم کے پانی کا ایک ڈول نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا تو آپ نے کھڑے کھڑے اسے پی لیا۔ (۹۹۹)عَنْ عَلِيٍّ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّہٗ صَلَّی الظُّھْرَ ثُمَّ قَعَدَ فِيْ حَوَایِجِ النَّاسِ فِيْ رَحْبَۃِ الْکُوْفَۃِ، حَتّٰی حَضَرَتْ صَلَاۃُ الْعَصْرِ، ثُمَّ أُتِيَ بِمَائٍ فَشَرِبَ وَغَسَلَ وَجْھَہٗ وَیَدَیْہِ، وَذَکَرَ رَأْسَہٗ وَرِجْلَیْہِ، ثُمَّ قَامَ فَشَرِبَ فَضْلَہٗ وَھُوَ قَائِمٌ، ثُمَّ قَالَ:إِنَّ نَاسًا یَکْرَھُوْنَ الشُّرْبَ قَائِمًا، وَإِنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صَنَعَ مِثْلَ مَا صَنَعْتُ۔صحیح[2] سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ظہر کی نماز پڑھی اور پھر کوفے کی کشادہ زمین میں بیٹھ کر لوگوں کے کام کرنے لگے حتیٰ کہ نماز عصر کا وقت ہوگیا۔پھر پانی لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا اور چہرہ اور ہاتھ دھوئے۔اور(راوی نے)سر اور پاؤں کا ذکر کیا۔پھر کھڑے ہو کر اس(پانی)کا باقی حصہ کھڑے کھڑے پی لیا۔پھر فرمایا: بعض لوگ کھڑے ہو کر پانی پینا مکروہ سمجھتے ہیں اور بے شک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میری طرح ہی کیا تھا(آپ نے وضو کا بچا پانی کھڑے ہو کر پیا تھا)۔ (۱۰۰۰)عَنْ کَبْشَۃَ قَالَتْ:دَخَلَ عَلَيَّ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَشَرِبَ مِنْ فِيْ قِرْبَۃٍ مُعَلَّقَۃٍ قَائِمًا، فَقُمْتُ إِلٰی فِیْھَا فَقَطَعْتُہٗ۔[3] سیدہ کبشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو لٹکی ہوئی مشک سے کھڑے کھڑے پانی پیا۔پھر میں نے اٹھ کر اس(مشک)کا منہ(تبرک کے لیے)کاٹ کر رکھ لیا۔ (۱۰۰۱)عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ جَدِّہٖ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:رَأَیْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَشْرَبُ قَائِمًا وَقَاعِدًا۔[4] سیدنا عمرو بن شعیب(بن محمد)اپنے ابا(کی کتاب)سے وہ اپنے دادا عبداللہ بن عمرو بن العاص(کی کتاب)سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ کھڑے اور بیٹھے(دونوں طرح پانی)پیتے تھے۔
Flag Counter