Maktaba Wahhabi

456 - 548
(۹۷۰)عَنْ أَبِيْ زِیَادٍ وَھُوَ خِیَارُ بْنُ سَلَمَۃَ، قَالَ:سَأَلْتُ عَائِشَۃَ قَالَتْ:حِیْنَ سُئِلَ عَنْ أَکْلِ الْبَصَلِ:آخِرُ طَعَامٍ أَکَلَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم طَعَامٌ فِیْہِ بَصَلٌ۔[1] سیدنا خیار بن سلمہ(تابعی)نے کہا کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پیاز کے کھانے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آخری کھانا جو کھایا تھا اس میں پیاز موجود تھا۔ (۹۷۱)عَنْ أُمِّ ھَانِیٍٔ قَالَتْ:دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَقَالَ:(( أَعِنْدَکِ شَيْئٌ؟ قُلْتُ:لاَ، إِلاَّ خُبْزٌ یَابِسٌ وَخَلٌّ، فَقَالَ:(( ھَاتِيْ، مَاأَفْقَرَ بَیْتٌ مِنْ أَدَمٍ فِیْہِ خَلٌّ))۔[2] سیدہ ام ہانی رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو فرمایا: کیا تمھارے پاس(کھانے کے لیے)کوئی چیز ہے؟ میں نے کہا: نہیں، صرف خشک روٹی اور سرکہ ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لے آؤ جس گھر میں سرکہ ہو وہ فقیر نہیں ہوتا۔ (۹۷۲)عَنْ اَبِيْ سُفْیَانَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:مَرَّبِيْ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَأَشَارَ إِلَيَّ فَقُمْتُ إِلَیْہِ فَأَخَذَ بِیَدِيْ حَتّٰی أَتٰی بَعْضَ حُجَرِ نِسَائِہٖ، فَدَخَلَ، ثُمَّ أَذِنَ لِيْ فَدَخَلْتُ الْحِجَابَ، فَقَالَ:(( ھَلْ مِنْ غَدَائٍ؟))۔قَالُوْا: نَعَمْ، فَأُتِيَ بِثَلاَثَۃِ قُرْصَۃٍ، فَوُضِعْنَ عَلٰی نَبِيٍّ، فَأَخَذَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قُرْصًا فَوَضَعَہٗ بَیْنَ یَدَیْہِ، وَأَخَذَ قُرْصًا آخَرَ فَوَضَعَہٗ بَیْنَ یَدَيَّ، ثُمَّ أَخَذَ الثَّالِثَ فَکَسَرَ بِاثْنَیْنِ، فَجَعَلَ نِصْفَہٗ بَیْنَ یَدَیْہِ وَنِصْفَہٗ بَیْنَ یَدَيَّ، ثُمَّ قَالَ:(( ھَلْ مِنْ أُدْمٍ؟))۔قَالُوْا: لاَ، إِلاَّ شَيْئٌ مِنْ خَلٍّ، قَالَ:(( ھَاتُوْہُ، فَنِعْمَ الْأُدْمُ ھُوَ))۔[3] سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میرے پاس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گزرے تو مجھے اشارہ کیا۔میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اٹھ کھڑا ہوا۔پس آپ نے میرا ہاتھ پکڑا اور اپنی ازواج کے کسی حجرے تک تشریف لے گئے۔پھر داخل ہونے کے بعد مجھے اندر آنے کی اجازت دی۔میں داخل ہوا تو پردہ تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر والوں سے(پردے میں)کہا: صبح کا کھانا ہے؟
Flag Counter