Maktaba Wahhabi

446 - 548
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی اونچے دسترخوان یا چھوٹی رکابی میں کھانا نہیں کھایا۔آپ کے لیے چھانی ہوئی روٹی کبھی تیار نہیں کی گئی۔راوی نے قتادہ رضی اللہ عنہ(تابعی رحمہ اللہ)سے کہا: تو پھر کس چیز پر وہ کھانا کھاتے تھے؟ انھوں نے فرمایا: زمین پر بچھے ہوئے دسترخوان پر۔ (۹۳۹)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ ، وَعِنْدَہٗ خَبَّازٌ لَہٗ فَقَالَ:مَا أَکَلَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم خُبْزًا مُرَقَّقًا، وَلَا شَاۃً مَسْمُوْطَۃً، حَتّٰی لَقِيَ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ۔صحیح[1] سیدنا قتادہ(تابعی رحمہ اللہ)فرماتے ہیں کہ ہم سیدنا انس رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھے وہاں ان کا نان بائی بھی تھا تو انھوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھانی ہوئی روٹی یا مسموط(مسموط اس بکری وغیرہ کو کہتے ہیں جسے ذبح کے بعد پکانے یا بھوننے سے پہلے گرم پانی وغیرہ میں ڈال کر کھال کے بال صاف کرتے ہیں۔یہ انتہائی لذیذ ہوتی ہے)بکری نہیں کھائی حتیٰ کہ اللہ سے جاملے۔ (۹۴۰)عَنْ أَبِيْ حَازِمٍ:قال سَاَلْتُ سَھْلَ بْنَ سَعْدٍ رضی اللّٰہ عنہ:ھَلْ أَکَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم النَّقِيَّ فَقَالَ سَھْلٌ:مَا رَاٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم النَّقِيَّ مِنْ حِیْنِ ابْتَعَثَہُ اللّٰہُ تَعَالٰی حَتّٰی قَبَضَہُ اللّٰہُ تَعَالٰی، قَالَ:فَقُلْتُ:ھَلْ کَانَتْ لَکُمْ فِيْ عَھْدِ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم مَنَاخِلُ؟ قَالَ:مَا رَاٰی رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مُنْخُلاً، مِنْ حِیْنِ ابْتَعَثَہُ اللّٰہُ تَعَالٰی حَتّٰی قَبَضَہُ اللّٰہُ تَعَالٰی، قَالَ:کَیْفَ کُنْتُمْ تَاْکُلُوْنَ الشَّعِیْرَ غَیْرَ مَنْخُوْلٍ؟ قَالَ:کُنَّا نَطْحَنُہٗ وَنَنْفَخُہٗ، فَیَطِیْرُ مَاطَارَ، وَمَا بَقِيَ ثَرَیْنَاہُ فَاَکَلْنَاہُ۔صحیح[2] سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھانا ہوا آٹا کھایا ہے؟ تو سہل نے جواب دیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعثت سے لے کر وفات تک چھانا ہوا آٹا نہیں دیکھا۔میں نے پوچھا: کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں تمھارے پاس چھلنیاں تھیں؟ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مبعوث ہونے سے لے کر وفات تک چھلنی نہیں دیکھی۔(پوچھنے والے)نے کہا: تم بغیر چھانے جو کس طرح کھاتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا: ہم انھیں پیس کر پھونک مارتے کچھ حصہ اڑ جاتا باقی کو ہم گوندھ کر کھالیتے تھے۔
Flag Counter