Maktaba Wahhabi

439 - 548
کریں اور بندوں کا اللہ پر یہ حق ہے کہ جو شرک نہ کرے اللہ اسے عذاب نہ دے۔ میں نے کہا: یارسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!کیا میں لوگوں کو خوش خبری نہ دے دوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خوش خبری نہ دو(ورنہ)وہ اس پر توکل کربیٹھیں(اور اعمال چھوڑ دیں)گے۔ (۹۱۶)عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ:خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَلٰی حِمَارٍ یُقَالُ لَہُ الْیَعْفُوْرُ۔[1] سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یعفور نامی گدھے پر باہر نکلے تھے۔ (۹۱۷)عَنْ أَنَسٍ رضى اللّٰه عنہ قَالَ:قِیْلَ لِلنَّبِيِّا:لَوْأَتَیْتَ عَبْدَاللّٰہِ بْنَ أُبَيٍّ۔فَانْطَلَقَ إِلَیْہِ النَّبِيُّا، وَرَکِبَ حِمَارًا، وَانْطَلَقَ الْمُسْلِمُوْنَ یَمْشُوْنَ مَعَہٗ، وَھِيَ أَرْضٌ سَنِخَۃٌ، فَلَمَّا اَتَاہُ النَّبِيُّ ا ، فَقَالَ:إِلَیْکَ عَنِّيْ وَاللّٰہِ لَقَدْ آذَانِيْ نَتْنُ حِمَارِکَ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ مِنْھُمْ:وَاللّٰہِ لَحِمَارُ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَطْیَبُ رِیْحًا مِنْکَ۔صحیح[2] سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اگر عبداللہ بن ابی کے پاس تشریف لے جائیں(تو اچھا ہے کیونکہ وہ بیمار ہے)نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک گدھے پر سوار ہو کر اس کے پاس تشریف لے گئے۔مسلمان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ(پیدل)چل رہے تھے۔وہ بدبودار زمین تھی۔جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس(عبداللہ بن ابی، رئیس المنافقین)کے پاس آئے تو وہ کہنے لگا:’’تو مجھ سے دور ہوجا، اللہ کی قسم !تیرے گدھے کی بدبو نے مجھے تکلیف دی ہے،، تو ایک انصاری کہنے لگا: اللہ کی قسم! رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گدھے کی خوش بو تجھ سے بہتر ہے۔ (۹۱۸)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ:رَأَیْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُصَلِّيْ عَلٰی حِمَارٍ، وَھُوَ مُتَوَجِّہٌ إِلٰی خَیْبَرَ۔صحیح[3] سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہماسے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خیبر کی طرف رخ کئے ایک گدھے پر(نفل)نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔
Flag Counter