Maktaba Wahhabi

355 - 548
بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے تھے حتیٰ کہ ہم کہتے آپؐ نے(بہت)روزے رکھ لیے ہیں اور افطار کرتے رہتے حتیٰ کہ ہم کہتے آپؐ نے(بہت)افطار کرلیا ہے۔ وہ فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ آنےکےبعدرمضان کےعلاوہ کسی مہینےکے(پورےپورے)روزےنہیں رکھے۔ (٦٧٩)عَنْ مُعَاذَۃَ قَالَتْ:قُلْتُ لِعَائِشَۃَ:أَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَصُوْمُ ثَلاَثَۃَ اَیَّامٍ مِّنْ کُلِّ شَھْرٍ؟ قَالَتْ:نَعَمْ، قُلْتُ مِنْ أَیِّہٖ کَانَ یَصُوْمُ؟ قَالَتْ:کَانَ لَا یُبَالِيْ مِنْ أَیِّہٖ کَانَ یَصُوْمُ۔صحیح [1] معاذہ(تابعیہ)کہتی ہیں کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر مہینے تین دن روزے رکھتے تھے؟تو انھوں نے فرمایا: جی ہاں۔ میں نے کہا: آپ کن دنوں میں(یہ)روزے رکھتے تھے؟ تو انھوں نے فرمایا: آپؐ بغیر تعین کے جب چاہتے روزے رکھ لیتے تھے۔ (٦٨٠)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَصُوْمُ الشَّھْرَ السَّبْتَ وَالْأَحَدَ وَالْإِثْنَیْنِ، وَمِنَ الشَّھْرِ الْآخَرِ الثُّلاَثَاءَ وَالْأَرْبَعَاءَ وَالْخَمِیْسَ۔[2] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مہینے(کے شروع)میں ہفتہ'اتوار اور سوموار کو روزہ رکھتے اور دوسرے مہینے میں منگل' بدھ اور جمعرات کو روزہ رکھتے تھے۔ (٦٨١)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَصُوْمُ مِنْ غُرَّۃِ کُلِّ شَھْرٍ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ، وَقَلَّمَا کَانَ یُفْطِرُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ۔[3] سیدنا عبداللہ(بن مسعود)رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر مہینے کے شروع میں تین روزے رکھتے تھے اور جمعہ کو آپ بہت کم افطار کرتے تھے۔
Flag Counter