Maktaba Wahhabi

35 - 548
قَدْ قُتِلَ، فَاسْتَقْبَلُوْہُ وَھُوَ مُنْتَقِعُ اللَّوْنِ۔قَالَ أَنَسٌ:فَکُنْتُ أَرٰی أَثَرَ الْمِخْیَطِ فِيْ صَدْرِہٖ))۔صحیح سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جبریل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ بچوں کے ساتھ کھیل رہے تھے۔جبریل علیہ السلام نے آپ کو پکڑ کر لٹایا اور دل والی جگہ چیر کر اس میں سے خون کا ایک لوتھڑا نکالا پھر کہا: یہ آپ کے جسم میں شیطان(کے وسوسوں)کا ایک حصہ تھا پھر اس نے سونے کی ایک طشتری میں زمزم کے پانی کے ساتھ اسے دھویا۔پھر اسے صاف اور درست کرکے اس کی جگہ پر دوبارہ رکھ دیا۔بچے آپ کی دودھ پلانے والی ماں(حلیمہ سعدیہ)کے پاس دوڑتے ہوئے گئے اور کہنے لگے: محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کو قتل کردیا گیا ہے۔وہ جب آپ کے پاس آئے تو آپ کا رنگ بدلا ہوا تھا۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا:میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینے پر(زخم کو سینے والے)دھاگے کا اثر دیکھتا تھا۔ (۳۴)عَن جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( إِنِّيْ لَأَعْرِفُ حَجَرًا بِمَکَّۃَ کَانَ یُسَلِّمُ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ أُبْعَثَ، وَإِنِّيْ لَأَعْرِفُہُ الْآنَ))۔صحیح[1] سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں یقیناً مکہ میں اس پتھر کو جانتا ہوں جو میری بعثت سے پہلے مجھ کو سلام کہتا تھا۔میں اسے اب بھی جانتا ہوں۔ (۳۵)عَنْ عَلِيٍّ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کُنَّا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم بِمَکَّۃَ، فَرُحْنَا فِيْ نَوَاحِیْھَا خَارِجًا مِنْ مَکَّۃَ بَیْنَ الْجِبَالِ وَالشَّجَرِ، فَلَمْ یَمُرَّ بِشَجَرٍ وَلَا جَبَلٍ إِلَّا قَالَ:السَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ۔[2] سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ میں تھے۔جب ہم مکہ سے باہر قریبی علاقے(مضافات)میں پتھروں اور درختوں کے درمیان پہنچے تو جس درخت یا پہاڑ کے پاس سے گزرے اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ پر سلام ہو۔ (۳۶)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَتَبَ إِلٰی قَیْصَرَ یَدْعُوْہُ إِلَی اْلإِسْلَامِ، وَبَعَثَ بِکِتَابِہٖ إِلَیْہِ دِحْیَۃَ الْکَلْبِيِّ، وَأَمَرَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَنْ یَّدْفَعَہٗ إِلٰی عَظِیْمِ بُصْرٰی لِیَدْفَعَہٗ إِلٰی قَیْصَرَ، وَکَانَ قَیْصَرُ لَمَّا کَشَفَ اللّٰہُ عَنْہُ جُنُوْدَ فَارِسَ مَشٰی مِنْ حِمْصَ إِلٰی إِیْلِیَائَ شُکْرًا لِمَا أَبْلَاہُ اللّٰہُ۔فَلَمَّا جَائَ قَیْصَرَ کِتَابُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم[3]
Flag Counter