Maktaba Wahhabi

325 - 548
قِیَامُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ۔وَلَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ رَبُّ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَنْ فِیْھِنَّ اَنْتَ الْحَقُّ وَقَوْلُکَ الْحَقُّ، وَلِقَاؤُکَ حَقٌّ، وَالْجَنَّۃُ حَقٌّ، وَالنَّارُ حَقٌّ، وَالسَّاعَۃُ حَقٌّ، اللّٰھُمَّ لَکَ أَسْلَمْتُ، وَبِکَ آمَنْتُ، وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ، وَإِلَیْکَ أَنَبْتُ، وَبِکَ خَاصَمْتُ، وَإِلَیْکَ حَاکَمْتُ، فَاغْفِرْلِيْ مَا قَدَّمْتُ وَأَخَّرْتُ، وَأَسْرَرْتُ وَأَعْلَنْتُ، أَنْتَ إِلٰھِيْ لَا إِلٰـہَ إِلاَّ أَنْتَ۔ وَ زَادَ فِیْہِ سُلَیْمَانَ بْنُ أَبِيْ مُسْلِمٍ عَنْ طَاؤسِ:(( وَالنَّبِیُّوْنَ حَقٌّ وَمُحَمَّدٌ حَقٌّ))۔صحیح سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ بے شک رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات آخری تہائی میں نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو فرماتے: اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُوْرُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ، وَلَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ قِیَامُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ۔وَلَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ رَبُّ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَنْ فِیْھِنَّ اَنْتَ الْحَقُّ وَقَوْلُکَ الْحَقُّ، وَلِقَاؤُکَ حَقٌّ، وَالْجَنَّۃُ حَقٌّ، وَالنَّارُ حَقٌّ، وَالسَّاعَۃُ حَقٌّ، اللّٰھُمَّ لَکَ أَسْلَمْتُ، وَبِکَ آمَنْتُ، وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ، وَإِلَیْکَ أَنَبْتُ، وَبِکَ خَاصَمْتُ، وَإِلَیْکَ حَاکَمْتُ، فَاغْفِرْلِيْ مَا قَدَّمْتُ وَأَخَّرْتُ، وَأَسْرَرْتُ وَأَعْلَنْتُ، أَنْتَ إِلٰھِيْ لَا إِلٰـہَ إِلاَّ أَنْتَ۔ ’’اے اللہ تیرے لیے(ہی)حمد(وثنا)ہے۔تو(ہی)زمین و آسمان کا نور ہے اور تیرے لیے ہی حمد ہے۔تونے ہی زمین وآسمان قائم کررکھے ہیں۔اور تیرے لیے(ہی)حمد ہے۔تو ہی زمین وآسمان اور ان کے درمیان ہر چیز کا رب ہے تو حق ہے اور تیری بات حق ہے اور تجھ سے ملاقات حق ہے۔جنت اورجہنم حق ہے اور قیامت حق ہے۔اے اللہ! میں تیرا ہی فرمانبردار ہوں اور تجھی پر ایمان لایا ہوں اور تجھی پر توکل(وبھروسہ)کرتا ہوں اور تیری طرف ہی متوجہ ہوں اور تیری وجہ سے ہی جھگڑا کرتا ہوں اور تیری طرف ہی اپنا مقدمہ لے جاتا ہوں۔میری اگلی پچھلی سب لغزشیں معاف فرمادے میری خفیہ اور علانیہ سب لغزشیں معاف کردے۔تو میرا معبودہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔‘‘سلیمان بنی ابی مسلم نے طاؤس سے ان الفاظ کا اضافہ ذکر کیا کہ ’’(تمام)نبی حق ہیں اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)حق ہیں۔ (۵۹۸)عَن أَبِيْ سَلَمَۃَ قَالَ:سَأْلْتُ عَائِشَۃَ بِمَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَفْتَتِحُ الصَّلَاۃَ مِنَ اللَّیْلِ؟ قَالَتْ:کَانَ یَقُوْلُ :اَللّٰھُمَّ رَبَّ جِبْرِیْلَ وَمِیْکَائِیْلَ وَاِسْرَافِیْلَ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ، اَنْتَ تَحْکُمُ بَیْنَ عِبَادِکَ فِیْمَا کَانُوْا فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ اھْدِنِيْ لِمَا[1]
Flag Counter