Maktaba Wahhabi

323 - 548
فَیُرَتِّلُھَا حَتّٰی تَکُوْنَ(أَطْوَلَ)مِنْ أَطْوَلَ مِنْھَا۔صحیح سیدنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی نفل نماز بیٹھ کر پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا حتیٰ کہ آپ کی وفات سے ایک سال پہلے آپ بیٹھ کر نوافل پڑھنے لگے۔آپ(قرآن کی)سورت کو ترتیل کے ساتھ(ٹھہر ٹھہر کر)پڑھتے حتیٰ کہ وہ لمبی ترین سورت بن جاتی تھی۔ (۵۹۲)عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَنَّہَا أَخْبَرَتْ أَنَّہَا لَمْ تَرَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُصَلِّيْ صَلاَۃَ اللَّیْلِ قَاعِدًا قَطُّ، حَتّٰی أَسَنَّ، وَکَانَ یَقْرَأُ قَاعِدًا حَتّٰی إِذَا أَرَادَ أَنْ یَّرْکَعَ قَامَ، فَقَرَأَ نَحْوًا مِنْ ثَلاَثِیْنَ وَأَرْبَعِیْنَ آیَۃً، ثُمَّ رَکَعَ۔صحیح[1] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ(محترمہ)عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رات کی نماز کبھی بیٹھ کر پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا حتیٰ کہ آپ عمر رسیدہ ہوگئے(پھر)آپ بیٹھ کر قراء ت کرتے۔جب رکوع کا ارادہ فرماتے تو کھڑے ہوجاتے اور تیس یا چالیس کے قریب آیتیں پڑھ کر رکوع کرتے تھے۔ (۵۹۳)عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَمْ یَمُتْ حَتّٰی کَانَ أَکْثَرُ صَلَاتِہٖ وَھُوَ جَالِسٌ۔[2] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے حدیث بیان کی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات اس حالت میں ہوئی کہ آپ کی اکثر(نفل)نمازیں بیٹھ کر ہوتی تھیں۔ (۵۹۴)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَقْرَأُ فِی الرَّکْعَتَیْنِ اللَّتَیْنِ یُوْتِرُ بَعْدَھُمَا ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلٰی﴾ وَ ﴿قُلْ یَاأَیُّھَا الْکَافِرُوْنَ﴾وَفِی الْوِتْرِ ﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ ﴾ وَ ﴿قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴾ وَ رضی اللّٰه عنہ قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ ﴾۔[3] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر کی(پہلی)دو رکعتوں میں سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی اور قُلْ یَااَیُّھَاالْکَافِرُوْنَ پڑھتے تھے اور(نماز)وتر میں قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ، قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ اور قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ پڑھتے تھے۔
Flag Counter