Maktaba Wahhabi

223 - 548
’’ایسی مار جو سر کو جسم سے جدا کردیتی ہے اور جگری دوست کو جگری دوست سے غافل کردیتی ہے،، تو عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے ابن رواحہ رضی اللّٰہ عنہ!تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اور حرم میں اشعار کہہ رہا ہے؟ تونبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عمر﴿! اسے چھوڑ دو، یہ ان مشرکوں کو تیروں سے زیادہ نقصان پہنچا رہا ہے۔ (۳۴۷)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ:أَنَّ عُمَرَ مَرَّ بِحَسَّانَ وَھُوَ یُنْشِدُ الشِّعْرَ فِی الْمَسْجِدِ، فَلَحَظَ إِلَیْہِ، فَقَالَ:قَدْ کُنْتُ أُنْشِدُ وَفِیْہِ مَنْ ھُوَ خَیْرٌ مِّنْکَ، ثُمَّ الْتَفَتَ إِلٰی أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ فَقَالَ:أَنْشُدُکَ اللّٰہَ اسَمِعْتَ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَقُوْلُ:(( أَجِبْ عَنِّيْ اَللّٰھُمَّ أَیِّدْہُ بِرُوْحِ الْقُدُسِ))قَالَ:اللّٰھُمَّ نَعَمْ۔صحیح [1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عمر رضی اللہ عنہ حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس سے گزرے اور وہ مسجد میں شعر پڑھ رہے تھے۔عمر رضی اللہ عنہ نے انھیں(غصے سے)دیکھا تو انہوں نے کہا: میں مسجد میں اس وقت(بھی)شعر پڑھتا تھا جب اس میں وہ شخص موجود تھا جو تجھ سے بہتر تھا۔پھر وہ ابوہریرہ رضی اللّٰہ عنہ کی طرف مڑے اور کہا: میں اللہ کی قسم دے کر آپ سے پوچھتا ہوں کہ کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے کہ اے حسان میری طرف سے جواب دے۔اے اللہ! اس کی روح القدس کے ساتھ مدد کر تو ابوہریرہ نے کہا: جی ہاں ،(میں نے سنا ہے)۔اے اللہ!( تو جانتا ہے)۔ (۳۴۸)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( إِنَّ أَصْدَقَ کَلِمَۃٍ قَالَھَا الشَّاعِرُ کَلِمَۃُ لَبِیْدٍ:الَاَ کُلُّ شَيْئٍ مَا خلَاَ اللّٰہَ بَاطِلٗ))۔صحیح [2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک لبید شاعر نے سب سے سچی بات(یہی)کہی ہے کہ: ’’الَاَ کُلُّ شَيْئٍ مَا خلَاَ اللّٰہَ بَاطِلٗ ‘‘ ’’جان لو کہ اللہ کے علاوہ ہر چیز مٹ جانے والی ہے۔‘‘ (۳۴۹)عَنْ عَائِشَۃَ ، قِیْلَ لَھَا: ھَلْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَتَمَثَّلُ بِشَيْئٍ مِنَ الشِّعْرِ؟ قَالَتْ:کَانَ یَتَمَثَّلُ بِشِعْرِ ابْنِ رَوَاحَۃَ، وَیَتَمَثَّلُ بِقَوْلِہٖ:وَیَاْتِیْکَ بِالْأَخْبَارِ مَنْ لَمْ تُزَوِّدٖ۔[3]
Flag Counter