Maktaba Wahhabi

68 - 222
ہمارے ان ذکرکردہ واضح نصوص اور روشن دلائل نے،ان لوگوں کے ایک ایک شبہ کو توڑپھوڑ کر رکھ دیا ہے،جو عورتوں کے چہرے اورہاتھوں کے کھلارکھنے کے قائل ہیں۔ میرا تعجب ختم ہونے کونہیں آتا کہ میں جانتاہوں کہ جس شخص نے بھی حجاب کے تعلق سے دلائل تلاش کرنے کی کوشش کی اور کتبِ تاریخ وسیر میں غوطہ زن ہوکر،کوئی ایسا حوالہ یاشاہدنکالنے کی کوشش کی، جس سے عورت کے چہرے کے کھلارکھنے کے جواز کاراستہ مل جائے،تواسے حسرت اورتھکاوٹ کے سوا کچھ حاصل نہ ہوا،اس مسلسل تحقیق اور تلاشِ بسیار کے باوجوداسے اپنے موقف پر کوئی ایسی دلیل نہ مل سکی جو صحیح اور صریح ہو،بلکہ اس موقف پر کوئی عمل بھی نہ مل سکا،نہ کسی کافتویٰ۔ یہ بات ناممکن ہے کہ چہرے کا کھولنا جائز ہو اور اس پر کوئی دلیل یا نص یاکسی کا عمل یا فتویٰ موجودنہ ہو، یہ بات حقیقت سے بہت بعید ہے۔ جبکہ چہرے کوڈھانپنا ایک ایسا امر ہے ،جسے ہرخاص وعام جانتا ہے،اور اس کی مشروعیت میں کسی کو خلاف یانزاع نہیںہوسکتا۔ بعض حضرات کاموقف ہے کہ خاتون کیلئے اپنا چہرہ ڈھانپنامستحب ہے ،واجب نہیں۔ شیخ البانی،اللہ تعالیٰ ان پر رحمتیں نازل فرمائے اور ہمیں ان کے ساتھ جنت الفردوس میں اکٹھافرمادے، باوجودیکہ انتہائی وسیع اورگہرے علم وادراک کے مالک ہیں، اور باوجودیکہ ان کے بلدِ سکونت میں کثیرمقدار میں کتبِ علمیہ اور قلمی نسخے متوفر ہیں، اور باوجودیکہ انہیں مسئلۂ زیربحث کے تعلق سے اپنی رائے بہت پسند تھی ،اور باوجودیکہ وہ اپنے مخالف پر بڑی قوت سے گرفت کرنے والے ہیں،اور باوجودیکہ پردے کے تعلق سے ان کی کتاب (جلباب المرأۃ)کی اشاعت کو ایک طویل عرصہ گزر چکا ہے ،پھر ان کے یومِ وفات تک کا عرصہ بھی شامل کرلیجئے ،اپنے موقف پر ایک صریح
Flag Counter