Maktaba Wahhabi

33 - 222
اسود کو بوسہ دیا ہے،ام المؤمنین نے فرمایا: تجھے اللہ اس کا اجر نہ دے ،تجھے اللہ اس کا اجر نہ دے،یقیناً تو نے مردوں کو دھکیلاہوگا،تو تکبیر کہہ کر (ہاتھوں سے استلام کرکے)گذر کیوں نہ گئی؟[1] دسواں ادب اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں مذکور ہے: [قُلْ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ يَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِہِمْ وَيَحْفَظُوْا فُرُوْجَہُمْ۝۰ۭ ذٰلِكَ اَزْكٰى لَہُمْ۝۰ۭ اِنَّ االلّٰه خَبِيْرٌۢ بِمَا يَصْنَعُوْنَ۝۳۰ وَقُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ يَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِہِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوْجَہُنَّ ] (النور:۳۰۔۳۱) ترجمہ:مسلمان مردوں سے کہو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں،اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت رکھیں۔ یہی ان کیلئے پاکیزگی ہے،لوگ جو کچھ کریں اللہ تعالیٰ سب سے خبردار ہے۔ مسلمان عورتوں سے کہو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت میں فرق نہ آنے دیں …۔ آنکھیں، فسق وفجور کی نامہ برہیں ،جس پر چڑھنے کی سیڑھی بے پردگی ہے ، اور (اس آیت میں) اللہ تعالیٰ نے شرمگاہ کی حفاظت کرنے کا حکم دیا ہے اور یہ حکم حفاظتِ شرمگاہ کے ساتھ ساتھ ہر اس چیز کی حفاظت کو بھی مشتمل ہے جو اس حکم کی تکمیل کیلئے وسیلہ ہے؛ کیونکہ جو حکم کسی مقصد کیلئے ہوتا ہے تو اس کے وسائل بھی اس حکم میں داخل ہوتے ہیں۔ یہ مکمل دس آداب ہیں جنہیں شریعتِ حکیمہ نے بیان کیا ہے تاکہ شر کوجڑ سے ختم کیا جائے اور فتنہ وفساد کے ہر راستہ کو بندکردیاجائے،بلکہ ہر اس سوراخ کو پُر کردیا جائے، جس کی فتنہ تک رسائی ہو۔ اب ا س دور میں جوشخص عورتوں کو چہرہ کھولنے کا فتویٰ دے تو اس کا یہ فتوی، تقویٰ وطہارت کی پاکیزہ عمارت کو ڈھادینے والی کدال سے کم نہیں ،یہ فتویٰ تو عفت
Flag Counter