Maktaba Wahhabi

114 - 222
ابوھریرہ رضی اللہ عنہ کی نظر-بفرضِ تسلیمِ صحت-بلاارادہ پڑ گئی )[1] اٹھارواں شبہ کچھ لوگوں نے امیرِ معاویہرضی اللہ عنہ کے قول سے استدلال کیا ہے،وہ فرماتے ہیں: میں اپنے والد کے ساتھ ابوبکرصدیقرضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا،میںنے دیکھا کہ اسماء ،جن کے چہرے کی رنگت سفید تھی ،ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کے سرہانے کھڑی تھیں اور ابوبکر صدیقرضی اللہ عنہ بھی سفید اورلاغر پڑ چکے تھے۔ جواب:اس کی سند میں بھی کلام ہے،اسے امام طبرانی نے اپنے شیخ قاسم بن عباد الخطابی کے طریق سے روایت کیا ہے اور یہ سند قیس تک پہنچتی ہے وہ فرماتے ہیں کہ امیرِ معاویہ نے فرمایا۔امام طبرانی کے شیخ کا ابن نقطہ نے ترجمہ ذکر کیا ہے اوراس کے بارہ میں کوئی جرح یاتعدیل نقل نہیں کی ۔ اللہ تعالیٰ آپ کی حفاظت فرمائے،آپ کوبخوبی علم ہونا چاہئے کہ جوحکایات پچھلے صفحات میں گذری ہیں،جن سے لوگوںنے استدلال کیا ہے،درحقیقت انہیں کسی سابق یالاحق کے بغیر اختصار سے بیان کیاجاتاہے ،اگرکسی حکایت میں کسی خاتون کے کھلے چہرے کا ذکر پایابھی جاتاہے توعین ممکن ہے وہاں کوئی نسبی یارضاعی محرمیت کا تعلق ہو،جو بعد میں آنے والوں پر مخفی رہ گیاہو۔ ام حرام اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مابین پائے جانے والا رشتہ بہت سے لوگوں پر پوشیدہ رہ گیا،حالانکہ آپ اللہ کے نبی ہیں،دوسروں کاتو کہنا ہی کیا۔ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کے حالات میں،الاصابۃ میں ہے کہ وہ بہت سی صحابیات کی بہن تھیں ،کچھ صحابیات کی حقیقی،کچھ کی علاتی اور کچھ کی اخیافی بہن تھیں،ایک قول کے
Flag Counter