Maktaba Wahhabi

157 - 222
سب سے بڑھ کریہ کہ اس کتاب کے ظہورپذیر ہونے کا وقت انتہائی نامناسب ہے، یہ وہ دورہے کہ اسلام کے دشمن اپنے تمام تر وسائل کے ساتھ ہمارے پردے پر ٹوٹ پڑے ہیں،ان مفسدین، کہ اہلِ ایمان میں فواحش ومنکرات کا پھیلانا جن کا پسندیدہ مشغلہ ہے ،نے اس کتاب کا خوب استقبال کیا اورشیخ رحمہ اللہ کا خوب شکریہ ادا کیا اور جس وادی میں وہ ایک طویل عرصہ سے ٹامکٹوئیاں ماررہے تھے ،اس کتاب کو ایک فوری اورکامیاب ہدف قرار دے دیا۔(یہی ایک نکتہ چہرہ کھلا رکھنے کے جواز کے قول کے بطلان کیلئے کافی ہے) شیخ رحمہ اللہ کی اس تمام تر جدوجہد پر یہ شعر پوری طرح صادق آرہا ہے: رام نفعا فضر من غیر قصد ومن البر مایکون عقوقا یعنی:اس نے فائدہ پہنچانے کا ارادہ کیا،مگر بلاقصد وارادہ وہ نقصان پہنچاگیا، کچھ نیکیاںبعض اوقات نافرمانی قرار پاجاتی ہیں۔[1] عبداللہ بن مبارک فرمایا کرتے تھے:دلیل پکڑتے وقت رجال کا نام لینا چھوڑ دو، بعض اوقات ایک شخص کی بڑی مناقب ہوتی ہیں، لیکن عین ممکن ہے کہ اس سے کوئی غلطی سرزد ہوجائے،اب اس غلطی سے کسی کا استدلال کرنا ممکن ہے؟[2]
Flag Counter