Maktaba Wahhabi

65 - 202
فروخت کو ضبط تحریر میں لانے کی پابندی عائد نہیں فرمائی۔البتہ اگرفروخت شدہ چیز بڑی مالیت کی ہوتو پھر رسید کا اہتمام ضرور ہونا چاہیے تاکہ بعد میں کوئی نقص سامنے آئے تو مشتری کے پاس خریداری کا ثبوت موجود ہو جو فروخت کنندہ کو دیکھا جاسکے جیسا کہ حضرت عداء بن خالد رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک غلام یا لونڈی خریدی اور آپ نے ثبوت کے طور پر مجھے یہ تحریر لکھ کردی: " هَذَا مَا اشْتَرَى العَدَّاءُ بْنُ خَالِدِ بْنِ هَوْذَةَ مِنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، اشْتَرَى مِنْهُ عَبْدًا أَوْ أَمَةً، لاَ دَاءَ وَلاَ غَائِلَةَ وَلاَ خِبْثَةَ، بَيْعَ الْمُسْلِمِ الْمُسْلِمَ. " ’’ یہ وہ خریداری ہے جو عداء بن خالد بن ھوذہ نے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کی ہے۔اس نے آپ سے ایک ایساغلام یا لونڈی خریدی ہے جس میں نہ کوئی عیب ہے اور نہ ہی اخلاقی بُرائی اور دھوکہ دہی ہے، یہ ایک مسلمان کی مسلمان کے ساتھ بیع ہے۔‘‘[1]
Flag Counter