Maktaba Wahhabi

96 - 202
صرف اتنے روپے زائد منافع لے رہا ہے جیسا کہ مرابحہ میں ہوتا ہے یا اپنی لاگت قیمت پر ہی بیچ رہا ہے جیسا کہ بیع تولیہ میں ہے یا اپنی لاگت سے اتنے روپے کم وصول کررہا ہے جیسا کہ بیع وضعیہ میں ہوتا ہے اور بعد میں یہ ثابت ہوجائے کہ اس نے غلط بیانی کی ہے تو مشتری کو بیع منسوخ کرنے کا اختیار ہے۔کیونکہ ان صورتوں میں مشتری فروخت کنندہ پر اعتماد کرکے بیع کرتا ہے، لہذاان کا ہرقسم کی خیانت اور شبہات سے پاک ہونا اور خریدار کو لاگت قیمت کا علم ہونا ضروری ہے جو فروخت کنندہ کی غلط بیانی کی وجہ سے نہیں ہوسکا، اس لیے خریدار کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بیع کو ختم کردے۔ تغیر واقع ہونے کی وجہ سے اختیار اس سے مراد یہ ہے کہ مشتری نے ایک ایسی چیز کا سودا کرلیا جو اس نے معاملہ طے پانے سے کافی عرصہ پہلے دیکھی تھی لیکن جب سوداطے پانے کے بعد سامنے آئی تو اس میں تبدیلی آچکی تھی، اب مشتری کو اختیار ہے کہ بیع باقی رکھے یا منسوخ کردے۔کیونکہ تبدیلی پیدا ہونے کے بعد مذکورہ چیز وہ نہیں رہی جس کا مشتری نے خریداری سے قبل مشاہدہ کیا تھا لہذا یہ بیع ختم کرسکتا ہے۔لیکن اگر کوئی قابل ذکر تبدیلی واقع نہ ہوئی ہوتو پھر مشتری کو بیع ختم کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہوگا۔ یہاں یہ بات بھی نوٹ کرنے کی ہے کہ شرعی اصول وضوابط کی روشنی میں خیار کی فیس لی جاسکتی ہے اور نہ ہی یہ حق کسی دوسرے کو فروخت کیا جاسکتا ہے۔
Flag Counter