Maktaba Wahhabi

115 - 202
کمیشن ایجنٹ کے ذریعے خریدو فروخت عصر حاضر کی معیشت و تجارت میں کمیشن ایجنٹ بڑی اہم حیثیت اختیار کر چکا ہے، کیونکہ شہری زندگی میں اثاثہ جات کی خریدو فروخت کے بیشتر معاملات اسی کی وساطت سے تکمیل پذیر ہوتے ہیں، بالخصوص سٹاک مارکیٹ اور کموڈیٹی ایکسچج میں تو برو کر کی خدمت حاصل کئے بغیر لین دین کاتصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔نیز سبزی اور فروٹ منڈیوں میں بھی تمام تر خریدوفروخت اسی طرز پر ہوتی ہے کہ باغات کے مالک وکاشتکار اپنا پھل اور پیداوار براہ راست فروخت کرنے کی بجائے آڑھتیوں کی خدمات حاصل کرتے ہیں لیکن دوسری طرف یہ بھی حقیقت ہے کہ کمیشن ایجنٹس کی اکثریت اس شعبہ کےشرعی احکام سے بے بہرہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے کئی خلاف شریعت امور بھی اس شعبے کا لازمی عنصر بن چکے ہیں اور بعض اوقات کمیشن ایجنٹ اور فروخت کنندہ یا کمیشن ایجنٹ اور خریدار کے درمیان سنگین قسم کے تنازعات بھی جنم لیتے ہیں،لہذا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اس موضوع سے متعلق ضروری مسائل واضح اور عام فہم انداز میں بیان کردئیے جائیں تاکہ ان پر عمل کرکے خریدوفروخت کے معاملات میں شریعت کی خلاف ورزی اور باہمی اختلافات سے بچا جاسکے۔ کمیشن ایجنٹ کا مطلب کمیشن ایجنٹ سے مراد وہ شخص ہے جو فروخت کنندہ اور خریدار کے درمیان واسطہ بن کر معاملہ طے کرائے اور اپنی اس محنت کا معاوضہ وصول کرے۔اگرچہ کاروبار کی نوعیت کے اعتبار سے اس واسطے کے لیے مختلف الفاظ استعمال ہوتے ہیں مثلاً سبزی وفروٹ منڈی میں آڑھتی،منڈی مویشیاں میں دلال، رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں ڈیلر، سٹاک اور کمودیٹی ایکسچینج میں بروکر
Flag Counter