Maktaba Wahhabi

69 - 202
"سَأَلْتُ جَابِرًا عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ وَالسِّنَّوْرِ قَالَ:زَجَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ " ’’جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کتے اور بلے کی قیمت کے بارہ میں پوچھا۔انہوں نے فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے ڈانٹا ہے۔‘‘[1] یہاں یہ امر بھی لائق توجہ ہے کہ حرام اشیاء کا لین دین کسی بھی شکل میں ہو وہ ناجائز ہی شمار ہوگا جیسا کہ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے فتح مکہ کے سال مکہ مکرمہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: "إِنَّ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ حَرَّمَ بَيْعَ الْخَمْرِ وَالْمَيْتَةِ وَالْخِنْزِيرِ وَالْأَصْنَامِ، فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللّٰهِ أَرَأَيْتَ شُحُومَ الْمَيْتَةِ فَإِنَّهَا يُطْلَى بِهَا السُّفُنُ، وَيُدْهَنُ بِهَا الْجُلُودُ، وَيَسْتَصْبِحُ بِهَا النَّاسُ؟ فَقَالَ: لَا، هُوَ حَرَامٌ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِكَ: قَاتَلَ اللّٰهُ الْيَهُودَ، إِنَّ اللّٰهَ عَزَّوَجَلَّ لَمَّا حَرَّمَ عَلَيْهِم شُحُومَهَا،أَجْمَلُوهُ، ثُمَّ بَاعُوهُ، فَأَكَلُوا ثَمَنَهُ" ’’بلاشبہ اللہ اور اس کے رسول نے شراب،مردار، خنزیر اور بتوں کی خریدوفروخت کو حرام قراردیا ہے۔عرض کیا گیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردار کی چربی کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے کیونکہ یہ کشتیوں کو لگائی جاتی ہے اور اس سے چمڑوں کو مالش کی جاتی ہے اور لوگ اس کو چراغوں میں جلاتے ہیں، تو آپ نے فرمایا نہیں یہ بھی حرام ہے۔پھر اس موقع پر آپ نے فرمایا اللہ یہودیوں کو تباہ کرے جب اللہ تعالیٰ نے ان پر چربی حرام کی تو انہوں نے اس کو پگھلا کر بیچا اور اس کی قیمت کھا گئے۔‘‘[2] ابہام سے پاک ہو تیسرا اصول یہ ہے کہ جس چیز کا سودا ہورہا ہے وہ اپنی جنس، ذات،مقدار اور اوصاف کے
Flag Counter