Maktaba Wahhabi

62 - 202
اللّٰهَ ۖ إِنَّ اللّٰهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ﴾ ’’نیکی اور تقویٰ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے رہو۔گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے کے معاون نہ بنو، اور اللہ سے ڈرتے رہو،بے شک وہ سخت عذاب والاہے۔‘‘[1] اس حکم کا اطلاق خریدوفروخت کے معاملات پر بھی ہوتا ہے لہذا اگرکسی فروخت کنندہ کو یہ یقین ہو کہ خریدار مجھ سے خریدی گئی چیز حرام مقصد کے لیے استعمال کرے گا تو اس کے ساتھ معاملہ کرنا جائز نہیں ہوگا۔حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " مَنْ حَبَسَ الْعِنَبَ أَيَّامَ الْقِطَافِ حَتَّى يَبِيعَهُ مِمَّنْ يَتَّخِذُهُ خَمْرًا فَقَدْ تَقَحَّمَ النَّارَ عَلَى بَصِيرَةٍ" ’’جس نے انگور اتارنے کے زمانے میں روکے رکھے تاکہ شراب ساز کو فروخت کرے وہ جانتے بوجھتے جہنم میں جا گھسا۔‘‘[2] صحیح بخاری میں مذکور ہے: " وَكَرِهَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ بَيْعَهُ فِي الفِتْنَةِ" ’’عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فتنہ(مسلمانوں کی باہمی لڑائی) کے دور میں اسلحہ کی فروخت کومکروہ قراردیا ہے۔‘‘[3] اس کی شرح میں علامہ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ’’اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ خریدار کے ساتھ تعاون ہے اور یہ تب منع ہے جب صورت حال واضح نہ ہو لیکن جب باغی کا علم ہو پھر برحق جماعت کو بیچنے میں کوئی حرج نہیں۔
Flag Counter