Maktaba Wahhabi

114 - 202
اور فقہ اسلامی کے اصول’’کہ معاملات کی صرف وہی صورتیں حرام ہیں جن کی حرمت پر کتاب و سنت دلالت کناں ہوں‘‘ سے بھی ان حضرات کے موقف کو تقویت ملتی ہے۔تاہم بہتر یہی ہے کہ خریداری کا علم مکمل نہ ہونے کی صورت میں فروخت کنندہ حقیقی نقصان سے زائد رقم واپس کردے۔حقیقی نقصان سے مراد قیمت کا وہ فرق ہے جو مال دوسری جگہ فروخت کرنے پر سامنے آئے۔کیونکہ وہ شخص اللہ تعالیٰ کو بڑا محبوب ہے جو فروخت شدہ چیز واپس لے لیتا ہے۔ چنانچہ سیدناابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " مَنْ أَقَالَ مُسْلِمًا أَقَالَهُ اللّٰهُ عَثْرَتَهُ " ’’جو مسلمان کا سودا واپس کرے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی غلطیوں سے درگزر فرمائےگا۔‘‘[1]
Flag Counter