Maktaba Wahhabi

53 - 98
(جامع ترمذی:1011) ’’نہیں مجھے دو گناہ گار آوازوں سے روکا گیا ہے۔ مصیبت پر آواز نکالنے چہرے کو نوچنے، کپڑے پھاڑنے اور شیطان کی طرح چیخ و پکار کرنے سے۔‘‘ ایک اور روایت میں یوں ہے: ’’فأخذ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم إبراهیم فقبّله وشمّه ثم دخلنا علیه بعد ذلك وإبراهیم یجود بنفسه فجعلت عینا رسول اللّٰه تذرفان، فقال له عبد الرحمن بن عوف وأنت یا رسول الله؟ فقال:یا ابن عوف إنها رحمة ثم أتبعها بأخری فقال صلی اللّٰه علیہ وسلم :إن العین تدمع والقلب یحزن، ولا نقول إلا ما یرضی ربنا،وإنا بقراقك یا إبراهیم لمحزونون ‘‘ (صحیح بخاری:1302، صحیح مسلم،کتاب الفضائل، باب رحمته وتواضعه15، 62، ابوداؤد: 3126) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابراہیم کو پکڑا، بوسہ لیا، ساتھ لگایا پھر جب ہم آپ کے پاس آئے تو ابراہیم جان کنی کے عالم میں تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔عبد الرحمان بن عوف نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ(رو رہے ہیں)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابن عوف یہ(رونا) رحمت ہے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقیناً آنکھیں آنسو بہارہی ہیں، دل غمگین ہے مگر ہم وہی بات کہیں گے جس سے ہمارا رب راضی ہے اور اے ابراہیم تیری جدائی سے ہم بڑے غمزدہ ہیں۔‘‘ ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إن اللّٰه لا یعذب بدمع العین ولا بحزن القلب ولکن یعذب
Flag Counter