جہنمیوں کی حالت اور دوسرے عذاب:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں فرمایا:
((ما بین منکبی الکافر مسیرة ثلاثة أیام للراکب المسرع)) (متفق علیہ)
’’کافر کے دو کندھوں کا درمیانی فاصلہ تیز رفتار سوار کی تین دن کی مسافت کے برابر ہو گا۔‘‘
صحیح مسلم کی روایت میں ہے کہ کافر کی داڑھ احد پہاڑ جیسی اور اس کی کھال انتہائی موٹی ہو گی۔(صحیح مسلم 17؍186)
امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: یہ اس وجہ سے ہو گا تاکہ کافر کو پوری طرح سزا دی جائے۔ اللہ تعالیٰ کے لئے ایسا کرنا کچھ بھی مشکل نہیں ہے۔ صادق و مصدوق صلی اللہ علیہ وسلم کے بتانے کے بعد اس پر ایمان لانا واجب ہے۔
صحیح بخاری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جو شخص زکوٰة ادا نہیں کرتا۔ قیامت کے دن اس کا مال ایک اژدھے کی صورت میں اس کے جبڑوں کو پکڑ کر کہے گا میں تیرا مال ہوں۔ میں تیرا خزانہ ہوں۔ ایک روایت میں ہے وہ آدمی اس سے بھاگے گا۔ یہ اس کے پیچھے پہنچ کر اسے آ لے گا اور اس کے گلے کا طوق بن جائے گا۔
جہنمیوں کے معنوی عذاب:
فرشتے جہنمیوں کو آگ میں داخل ہونے سے پہلے زجروتوبیخ کریں گے فرمایا:
﴿كُلَّمَا اُلْقِيَ فِيْهَا فَوْجٌ سَاَلَهُمْ خَزَنَتُهَا اَلَمْ يَاْتِكُمْ نَذِيْرٌ() قَالُوْا بَلٰى قَدْ جَآءَنَا نَذِيْرٌ فَكَذَّبْنَا وَ قُلْنَا مَا نَزَّلَ اللّٰهُ مِنْ شَيْءٍ﴾(الملک 8،9)
’’جب بھی جہنم میں کوئی گروہ ڈالا جائے گا۔ داروغے ان سے پوچھیں گے کیا
|