﴿فَلَيْسَ لَهُ الْيَوْمَ هٰهُنَا حَمِيْمٌ() وَّ لَا طَعَامٌ اِلَّا مِنْ غِسْلِيْنٍ() لَّا يَاْكُلُهٗ اِلَّا الْخَاطِوْنَ﴾(الحاقہ35، 37)
’’لہٰذا آج کے دن یہاں ان کا کوئی غم خوار نہ ہو گا اور زخموں کی پیپ کے علاوہ کھانا نہ ہو گا جسے خطا کاروں کے سوا کوئی نہیں کھائے گا۔‘‘
جہنمیوں کا مشروب:
اللہ رب العزت نے فرمایا:
﴿مِّنْ وَّرَآىِٕهٖ جَهَنَّمُ وَ يُسْقٰى مِنْ مَّآءٍ صَدِيْدٍ() يَّتَجَرَّعُهٗ وَ لَا يَكَادُ يُسِيْغُهٗ وَ يَاْتِيْهِ الْمَوْتُ مِنْ كُلِّ مَكَانٍ وَّ مَا هُوَ بِمَيِّتٍ وَ مِنْ وَّرَآىِٕهٖ عَذَابٌ غَلِيْظٌ﴾
(ابراہیم: 16، 17)
’’پھر اس کے بعد آگے اس کے لیے جہنم ہے۔وہاں اسے کچ لہو کا سا پانی پینے کو دیا جائے گا جسے وہ زبردستی حلق سے اتارنے کی کوشش کرے گا اور مشکل ہی سے اتار سکے گا۔موت ہر طرف سے اس پر چھائی رہے گی مکر وہ مرنے نہ پائے گا اور آگے ایک سخت عذاب ان کی جان سے لگا رہے گا۔‘‘
جہنمیوں کا لباس:
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿وَتَرَى الْمُجْرِمِيْنَ يَوْمَىِٕذٍ مُّقَرَّنِيْنَ فِي الْاَصْفَادِ() سَرَابِيْلُهُمْ مِّنْ قَطِرَانٍ وَّ تَغْشٰى وُجُوْهَهُمُ النَّارُ﴾(ابراہیم :49،50)
’’اس روز تم مجرموں کو دیکھو گے کہ زنجیروں میں ہاتھ پاؤں جکڑے ہوئے ہوں گے۔تارکول کے لباس پہنے ہوں گے اور آگ کے شعلے ان کے چہروں پر چھائے جا رہے ہوں گے۔‘‘
|