Maktaba Wahhabi

46 - 98
کی خواتین بھاری بھرکم ساڑھیاں پہنتی ہیں ان پر بھی کوئی تنقید نہیں۔ یہ تنقید اور اعتراض صرف اسلام اور حجاب کے لئے ہی رہ گیا ہے۔ مصر میں خواتین پوری عبایا پہن کر دنیا بھر کی خواتین سے بہتر کام کرتی ہیں عبایا ان کے کام کے لئے رکاوٹ نہیں ہے۔ ایک خاتون ڈاکٹر یا استاد کے لئے بھی حجاب کام میں رکاوٹ نہیں ڈالتا ہے۔ حجاب شرعی حکم ہے۔ شریعت خلاف عقل یا کسی تکلیف اور نقصان کے لئے نہیں ہے۔ اے مسلمان بہن! زیب و زینت کے اظہار کے طریقوں اور بے حجابی سے بچ جاؤ اگر ایسا نہ کیا اور اللہ تعالیٰ سے معافی نہ مانگی تو اہل نار میں سے ہو جانے کا خطرہ ہے۔ نوحہ اور بین کرنا اللہ رب العزت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نوحہ اور بین کرنے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نوحہ، بین اور اس کے کرنے والے سے برأت کا اظہار فرمایا ہے۔آپ نے خواتین سے بین نہ کرنے پر بیعت لی ہے۔ بین کرنے والی کو جہنم کی وعید دی ہے۔ خواتین کے ایسا کرنے کے عموماً دو مقاصد ہوتے ہیں: 1۔اپنے غم کا اظہار کرنا 2۔ میت کو فائدہ پہنچانا۔ ان مقاصد کے حصول کے لئے شرعی تعلیمات کو پیش نظر رکھنا چاہئے۔ قرآن کریم نے مصیبت پر صبر کرنے کی تلقین کی ہے اس پر عمل کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے ثواب کی امید رکھنی چاہئے اور یاد رکھیے اصل صبر صدمے کے آغاز میں ہوتا ہے۔ بعد میں تو ہر ایک کو صبر آ ہی جاتا ہے۔ پھر میت کے لئے استغفار کرنا چاہئے۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم دی ہے۔ عن عثمان أنه صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: ((بعد دفن المیت استغفروا لأخیکم، وسلوا له بالتثبیت فإنه الآن يسأل))(سنن ابوداؤد :3221)
Flag Counter