وہ عورتیں جن پر جنت حرام ہے
دوزخ کے احوال کا مطالعہ کرنے کے بعد ہر مسلمان اس سے بچنے کی خواہش کرے گا۔اس کی خواہش اس وقت پایہ تکمیل کو پہنچے گی جب وہ دوزخ میں لے جانے والے امور سے بچے گا۔خواتین سے متعلق بعض امور ذیل میں بیان کیے جا رہے ہیں۔
شرک
اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا سب سے بڑا گناہ ہے جو ناقابل معافی ہے۔
فرمانِ ربانی ہے:
﴿ اِنَّ اللّٰهَ لَا يَغْفِرُ اَنْ يُّشْرَكَ بِهٖ وَ يَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ يَّشَآءُ١﴾
’’بے شک اللہ اپنے ساتھ شرک کرنے کو معاف نہیں کرتا اس کے علاوہ دوسرے گناہ جسے چاہتا ہے معاف کر دیتا ہے۔‘‘(النساء:48)
مشرک مرد ہو یا عورت دونوں کے لیے ایک ہی حکم ہے۔البتہ ضعیف الاعتقاد ہونے کی وجہ سے عورتیں اس کا زیادہ ارتکاب کرتی ہیں۔جیسا کہ رسول اللہ نے قبیلہ دوس کی عورتوں کے حوالے سے فرمایا:
((لا تقوم الساعة حتى تضطرب أليات نساء دوس حول ذي الخلصة وكانت صنما تعبدها دوس في الجاهلية بتنالة))
(صحيح مسلم، كتاب الفتن وأشراط الساعة:2906)
’’قیامت قائم نہیں ہو گی حتی کہ دوس قبیلے کی عورتیں ذوالخلصہ بت کے گرد چکر لگائیں گی۔ذوالخلصہ یمن کے مقام پر ایک بت تھاجس کی دوس قبیلہ جاہلیت میں پوجا کیا کرتا تھا۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضاحت فرما دی کہ جس طرح قبیلہ دوس جاہلیت میں
|