Maktaba Wahhabi

28 - 74
مجھے یہ بات بری لگی کہ وہ مجھے اللہ کی یاد سے روکے ۔سومیں نے اس کو تقسیم کردینے کا حکم دے دیا ہے۔‘‘ اس حدیث سے بھی واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فاضلہ دولت کو چند گھنٹوں کے لیے بھی اپنے پاس رکھنا پسند نہ فرماتے تھے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تواس وقت آپ پورے عرب کے سر براہ مملکت تھے۔ لیکن حالت یہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زرہ ایک یہودی کے پاس رہن رکھی ہوئی تھی جس سے آپ نے گھر والوں کے لیے غلہ لیا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو ترکہ چھوڑا وہ اس طرح کے جنگی سامان اور سفید خچر پرمشتمل تھا اور جو چیز بھی آپ کے پاس تھی وہ صدقہ(مسلمانوں کا مال)تھی۔ (بخاری ۔کتاب الجہاد باب نفقۃ نساء النبی بعد وفاتہٖ) ۸۔ امہات المؤمنین کا کردار : واقعہ تخییرکے بعد امہات المؤ منین نے بھی وہی قناعت پسندی اور زہد اختیارکرلیاتھا جیسا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کومطلوب تھا۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے تو اس واقعہ سے بہت پہلے ساری دولت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالہ کر دی تھی جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعثت سے پہلے ہی اللہ کی راہ میں خرچ کر دیا تھا۔ باقی تمام ازواج مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہاپر واقعہ ایلاء کے بعد یہی رنگ غالب آگیا تھا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک دفعہ رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کو مخاطب کرکے فرمایا: «اَسْرَعکن لحاقًا بی اطولکنّ یدًا قالت فکُنَّ یتطا ولن ایتهُنَّ اَطوَلُ یدًا قاَلَتْ فَکَانَتْ اَطْوَلُنَایدًا زینب لانها کانت تعمل بَیَدِهَا وَ تَصَدَّق»(مسلم۔ کتاب الفضائل۔ باب فضائل زینب ام المؤمنینرضی الله تعالیٰ عنها ) ترجمہ: ’’تم میں سے سب سے پہلے مجھے وہ ملے گی جس کے ہاتھ سب سے لمبے ہیں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ ہم آپس میں انپے ہاتھوں کی پیمائش کر کے دیکھتی تھیں کہ کس کے ہاتھ سب سے لمبے ہیں۔ حالانکہ حقیقتاً حضرت زینب ہم میں سے لمبے ہاتھوں والی نکلیں کیونکہ وہ سب سے زیادہ صدقہ و خیرات کیا کرتی تھیں(اور وہی سب سے پہلے ۲۱ ھ؁ میں فوت ہوئیں)۔‘‘ اب دیکھئے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جو حضرت زینب کو سب سے مخیر بتا رہی ہیں، ان کی اپنی داد ودہش کا حال بھی سن لیجئے کہ ایک دفعہ آپ کے پاس بہت سا گوشت آیا جو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سارے کا سارا تقسیم کر دیا اور اپنے لیے کچھ بھی نہ رکھا۔ جب کھانے پکانے کا وقت آیا تو لونڈی نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا
Flag Counter