Maktaba Wahhabi

42 - 98
بظاہر لباس پہنے ہوئے ننگی عورتیں حضرت ابوہریرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان روایت کرتے ہیں: ((صنفان من أهل النار لم أرهما بعد: قوم معهم سیاط کأذناب البقر یضربون بها الناس، ونساء کاسیات عاریات ممیلات مائلات رؤوسهن کأسنمة البخت المائلة،لا یدخلن الجنة ولا یجدن ریحها وإن ریحها لتوجد من مسیرة کذا وکذا)) (صحیح مسلم، کتاب اللباس: 2128؍125) ’’جہنمیوں کی دو جماعتیں ایسی ہیں جنھیں میں نے ابھی تک نہیں دیکھا۔ایک ایسی قوم جن کے پاس گائیوں کی دموں جیسے کوڑے ہوں گے، جن سے وہ لوگوں کو ماریں گے اور دوسری عورتوں کی ایسی جماعت جو کپڑے پہنے ہوئے بھی عریاں ہوں گی، وہ لوگوں کی طرف مائل ہونے والی اور دوسروں کو اپنی طرف مائل کرنے والیاں ہوں گی، ان کے سر بختی اونٹنیوں کی جھکی ہوئی کوہانوں کی طرح ہوں گے۔یہ جنت میں داخل نہ ہو سکیں گی بلکہ اس کی خوشبو بھی نہ پا سکیں گی جب کہ جنت کی خوشبو اتنے اتنے فاصلے سے پائی جاتی ہے۔‘‘ امام نووی فرماتے ہیں(شرح مسلم للنووی:7؍326) یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات میں سے ہے۔ عورتوں کی یہ دونوں قسمیں اس وقت معاشرے میں موجود ہیں۔ کاسیات عاریات اس کے درج ذیل معانی بیان کیے گئے ہیں۔ اللہ کی نعمتیں استعمال کرنے والی اور اس کا شکر ادا نہ کرنے والی۔ ایک معنی ہے: اپنے بدن کا کچھ حصہ کپڑے سے ڈھانپنے والیاں اور کچھ حصے کو اظہار حسن وجمال اور بعض دیگر اغراض سے ننگا رکھنے والیاں۔
Flag Counter