Maktaba Wahhabi

56 - 98
((القتل فی سبیل اللّٰه یکفر کل شی إلا الدین)) (صحیح مسلم، کتاب الإمارة، باب من قتل فی سبیل اللّٰه کفرت خطایاه إلا الدین 1886) ’’اللہ کے راستے میں شہید ہو جانا قرض کے علاوہ ہر گناہ کا کفارہ بن جاتا ہے۔‘‘ 3۔اس کی وصیت اور وعدے کو پورا کیا جائے: شرید بن سوید الثقفی کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی کہ میری والدہ نے وصیت کی ہے کہ اس کی طرف سے لونڈی آزاد کی جائے اور میرے پاس ایک حصے والی لونڈی ہے۔ کیا یہ بات میرے لئے کافی ہے کہ میں اسے والدہ کی طرف سے آزاد کر دوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((ائتنی بها فقال لها النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم : من ربك؟ قالت اللّٰه قال من أنا؟ قالت: أنت رسول الله۔ قال فأعتقها فإنها مؤمنة)) (سنن نسائی:6؍252 کتاب الوصایا، بابفضل الصدقة علی المیت) ’’اسے میرے پاس لے آؤ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا تیرا رب کون ہے؟ اس نے کہا: اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: میں کون ہوں؟ اس نے کہا: آپ اللہ کے رسول ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے آزاد کر دو۔ یہ مومنہ ہے۔‘‘ میت کی طرف سے صدقہ دیا جائے: عن عائشة أن رجلا قال للنبی صلی اللّٰه علیہ وسلم : ((إن أمی افتلتت نفسها وأراها لو تکلمت تصدقت أفأتصدق عنها؟ قال:نعم تصدق عنها))(صحیح البخاری،کتاب الوصایا: 2760، صحیح مسلم،کتاب الوصیة، باب وصول ثواب الصدقات إلی
Flag Counter