والے ہیں میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور تمہارے لئے عافیت کا طلب گار ہوں۔‘‘
7۔قبر کو بے حرمتی سے بچایا جائے:
عن أبی مرثد الغنوی قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : ((لا تجلسوا علی القبور ولا تصلوا إلیها))(صحیح مسلم: 972، ابو داؤد: 3229، ترمذی: 1055)
’’ابو مرثد الغنوی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم قبروں پر نہ بیٹھو اور نہ ان کی طرف منہ کر کے نماز پڑھو۔‘‘
وعن جابر قال: سمعت النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم : ((نهی أن يقعد علی القبر أو أن یجصص ویبنی علیه))(صحیح مسلم:970، ابو داؤد: 3225، ابن ماجه:1562)
’’حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر پر بیٹھنے، پکا کرنے اور اس پر عمارت بنانے سے منع کرتے ہوئے سنا ہے۔‘‘
ایک روایت میں ہے :
((نهی رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم أن تجصص القبور وأن یکتب علیها وأن یبنی علیها وأن توطأ))(جامع الترمذی:1058)
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کو پختہ کرنے، ان پر لکھنے، عمارت بنانے اور انہیں روندنے سے منع فرمایا ہے۔‘‘
بدکارہ عورت
اللہ تعالیٰ نے زنا کو حرام قرار دیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةً وَ سَآءَ سَبِيْلًا﴾(الاسراء :32)
’’اور تم زنا کے قریب بھی نہ جاؤ۔یقینا وہ بے حیائی اور بہت ہی برا راستہ ہے۔‘‘
|