Maktaba Wahhabi

45 - 98
زانیة))(صحیح ترمذی:2786) ’’جو عورت خوشبو لگا کر لوگوں کے پاس سے گزرتی ہے اور وہ اس کی خوشبو کو محسوس کرتے ہیں تو یہ عورت زانیہ ہے۔‘‘ ابن حجر ھیثمی نے عورت کے خوشبو لگا کر گھر سے نکلنے کو کبیرہ گناہوں میں شمار کیا ہے۔ 5۔حجاب کسی بھی طرح مردوں کے لباس سے مشابہہ نہ ہو وگرنہ ملعون ہو گا۔ 6۔شہرت اور نمود و نمائش والا نہ ہو۔ 7۔حیاباختہ خواتین کے لباس کی تقلید میں نہ بنایا گیا ہو۔ اسلام نے حجاب کیوں فرض کیا ہے؟ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ جب شریعت سے حجاب کی فرضیت ثابت ہو چکی ہے تو مزید کسی بحث کے بغیر حکم الٰہی کو بجا لانا لازم ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ عقل سلیم شریعت کے ہر حکم کو تسلیم کرتی ہے کوئی بھی شرعی حکم عقل کے خلاف نہیں ہے ہاں اگر عقل ہی فاسد ہو جائے تو الگ بات ہے۔ عورت عمومی طور پر مردوں کی پسندیدگی کا موضوع ہے۔ اسی طرح عورت کی طبیعت یہ ہے کہ وہ خود نمائی، تعریف اور زیب و زینت کے اظہار کو پسند کرتی ہے۔ اسلام نے اسے کسی بھی شر سے بچانے کے لئے ابتداء سے ہی حجاب لازم کر دیا۔ اس طرح وہ بہت سے مفاسد سے محفوظ ہو جاتی ہے اور دوسروں کے لیے بھی فتنہ نہیں بنتی۔ مغرب پر تعجب ہوتا ہے کہ وہ بے حجاب خواتین کا خوش دلی سے استقبال کرتے ہیں ان کی عقلیں ایسی خواتین کو پسند کرتی ہیں ان پر کوئی تنقید نہیں۔ اسی طرح ہندوستان
Flag Counter