تکبر کرنے والی
عن عبد اللّٰه بن مسعود قال: قال النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( لا یدخل الجنة من کان فی قلبه مثقال ذرة من کبر قال رجل: إن الرجل یحب أن یکون ثوبه حسنا ونعله حسنة قال: إن اللّٰه جمیل یحب الجمال الکبر: بطر الحق و غمط الناس))(صحیح مسلم: 91؍47)
’’عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے دل میں ذرہ برابر بھی تکبر ہوا وہ جنت میں نہ جائے گا۔ ایک آدمی نے کہا: آدمی پسند کرتا ہے کہ اس کا لباس اچھا ہو، جوتے اچھے ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ خوبصورت ہے، خوبصورتی کو پسند کرتا ہے۔ تکبر(کا معنی یہ ہے کہ) حق کو ٹھکرانا اور لوگوں کو حقیر سمجھنا۔‘‘
امام ابن حجر رحمہ اللہ نے تکبر کی تعریف یوں بیان فرمائی ہے:
’’ عجاب المرء بنفسه وملاحظته لها بعین الکمال مع نسیان نعمة الله، فان احتقر غیره مع ذلك فهذا هو الکبر المذموم‘‘
(فتح الباری 10؍272)
’’انسان کا اپنے آپ کو پسند کرنا اور اللہ تعالیٰ کی نعمت کو بھول کر خود کو کمال کی آنکھ سے دیکھنا۔ اس کے ساتھ اگر وہ دوسرے کو حقارت کی نظر سے دیکھتا ہے تو یہ مذموم تکبر ہے۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے متکبرین کو ناپسند کیا ہے فرمایا:
﴿سَاَصْرِفُ عَنْ اٰيٰتِيَ الَّذِيْنَ يَتَكَبَّرُوْنَ فِي الْاَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَ اِنْ يَّرَوْا كُلَّ اٰيَةٍ لَّا يُؤْمِنُوْا بِهَا١ۚ وَ اِنْ يَّرَوْا سَبِيْلَ الرُّشْدِ لَا يَتَّخِذُوْهُ سَبِيْلًا وَ اِنْ يَّرَوْا
|