Maktaba Wahhabi

51 - 98
ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((النیاحة من أمر الجاهلیة وإن النائحة إذا ماتت ولم تتب قطع اللّٰه لها ثیابا من قطران و درعا من لهب النار)) (سنن ابن ماجہ :1581) ’’نوحہ کرنا جاہلیت کے طریقوں میں سے ہے۔ اگر نوحہ کرنے والی توبہ کے بغیر مر گئی تو اللہ تعالیٰ اسے گرم تانبے کا لباس اور آگ کی چادر پہنائیں گے۔‘‘ عن ابن عباس قال: لما فتح رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم مکة رنّ ابلیس رنّة اجتمعت إلیه جنوده فقالوا: أیئسوا أن تردوا أمة محمد علی الشرك بعد یومکم هذا ولکن افتنوهم فی دينهم وأفشوا فیهم النوح(أخرجه الطبرانی فی ’الکبیر‘ کما فی ’المجمع‘ 3؍16۔ وقال الهیثمی و رجاله موثقون) ’’عبد اللہ بن عباس فرماتے ہیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ فتح کر لیاتو ابلیس بے طرح رونے لگا۔ اس کے پاس اس کے کارندے جمع ہو گئے اور کہنے لگے اب تم اس بات سے مایوس ہو جاؤ کہ امت محمدیہ کو دوبارہ شرک میں لوٹا دو گے، لیکن ان کو ان کے دین کے بارے میں فتنے میں مبتلا کر دو اور ان میں نوحہ کرنا پھیلا دو۔‘‘ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((صوتان ملعونان فی الدنیا والاخرة، مزمار عند نعمة ورنة
Flag Counter