Maktaba Wahhabi

41 - 238
ان ارکان میں سے سب سے بڑا اور عالیشان رکن ’’ لَا إِلَہَ إِلَّا اللَّه محمد رسول اللّٰہ ‘‘ کا اقرار ہے۔ اسی لیے اسے دیگر ارکان پر مقدم رکھا گیا ہے۔ جیسا کہ حدیث میں ہے: (( بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَی خَمْسٍ شَہَادَةِ شَہَادَةِ أَنْ لَا إِلَہَ إِلَّا اللّٰهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللہِ)) ’’ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے؛ گواہی دینا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ۔‘‘ پس یہ دو گواہیاں ہیں ؛ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی دین اسلام کا سب سے بڑا رکن اور اہم ترین بنیاد ہیں ۔بلکہ یہ شہادت ہی وہ بنیاد ہے جس پر دین اسلام کی عمارت قائم ہے۔ ’’ لَا إِلَہَ إِلَّا اللَّه‘‘ کا اقرار ان سب میں سے مطلق طور پر عظیم الشان؛افضل اور جلیل القدر کلمہ ہے۔اوریہی سب سے افضل ترین ذکر بھی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ سب سے بہتر ذکر ’’ لَا إِلَہَ إِلَّا اللَّه‘‘ ہے ۔‘‘( أخرجہ الترمذی (3383) ابن ماجہ (3800) اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ سب سے بہتر دعا عرفہ والے دن کی دعا ہے اوربہترین دعا جو میں کرتا ہوں ؛اور مجھ سے پہلے دوسرے نبیوں نے کی ہے ؛ وہ یہ ہے : (( لا إلہ إلا اللّٰہ وحدہ لا شريك لہ لہ الملك ولہ الحمد وہو على كل شيء قدير)) ’’ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ؛اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لیےبادشاہت ہے ، اسی کے لیے ساری تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔‘‘ [أخرجہ أحمد 6961 ؛ الترمذی 3585 ؛ حسنہ الألبانی فی الصحیحة برقم 1503] اسی لیے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :  ﴿ وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا نُوْحِيْٓ اِلَيْہِ اَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنَا فَاعْبُدُوْنِ ، ﴾ [٢١:٢٥] ’’اور جو پیغمبر ہم نےآپ سے قبل بھیجا ان کی طرف وحی بھیجی کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں تو میری ہی عبادت کرو۔‘‘ یہ کلمہ تمام مرسلین کی دعوت کا نچوڑ اور ان کی رسالت کا خلاصہ ہے۔اوریہ وہ سب سے پہلا کلمہ ہے جو انبیائے کرام علیہم السلام سے ان کی اقوام نے سنا ۔ کیونکہ انبیائے کرام علیہم السلام کا سب سے پہلا خطاب یہی ہوتا تھا: ﴿ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰہٍ غَيْرُہٗ ، ۭ﴾ [٧:٥٩] ’’ اللہ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبودبرحق نہیں ۔‘‘
Flag Counter